دو ماہ کے دوران بارشوں اور سیلاب سے 831 افراد جاں بحق، کے پی میں 480، پنجاب میں 191 ہلاکتیں
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
اسلام آباد:
این ڈی ایم اے نے حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے تباہی کی رپورٹ جاری کردی۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران سیلاب کے باعث 16 افراد جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوئے۔ دو روز کے دوران 13 اموات پنجاب میں رپورٹ ہوئیں جب کہ خیبرپختونخوا، سندھ اور کشمیر میں ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران طوفانی بارشوں اورسیلاب کے باعث 831 افراد جاں بحق 1121زخمی ہوئے، بارشوں اور سیلاب کے باعث پنجاب میں 191، خیبر پختونخوا میں 480 افراد جاں بحق ہوئے، سندھ میں 58، بلوچستان میں 24 اور گلگت بلتستان میں 41 افراد جاں بحق ہوئے، آزاد کشمیر میں 29، اسلام آباد میں 8 افراد سیلابی پانی کی نذر ہوگئے۔
بارشوں اور سیلاب کے باعث جاں بحق افراد میں 219 بچے، 128 خواتین اور 484 مرد شامل ہیں۔ سیلاب کے باعث 9 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا، 6 ہزار سے زائد جانور برساتی پانی کی نذر ہوئے۔
سیلاب سے 238 پل اور 661 کلومیٹر کی شاہراہیں پانی میں بہہ گئیں، سیلاب کے باعث 35ہزار افراد کیمپوں میں موجود ہیں، خیبر پختونخوا میں 26ہزار، پنجاب میں 6ہزار، گلگت بلتستان میں 3ہزار افراد کیمپوں میں موجود ہیں۔
امدادی کارروائیوں میں 1880ریسکیو آپریشن کیے گئے، امدادی ٹیموں نے ریسکیو آپریشنز میں 5لاکھ سے زائد افراد کو ریسکیو، کارروائیوں میں پنجاب میں 4لاکھ 85ہزار، خیبر پختونخوا میں 14ہزار افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان بارشوں اور سیلاب افراد جاں بحق سیلاب کے باعث کے دوران
پڑھیں:
پنجاب کی معیشت کو سیلاب سے 500 ارب روپے کا نقصان ہوا: احسن اقبال
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سیلاب سے پنجاب کی معیشت کو 500 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
بھینیاں میں متاثرین کو امدادی سامان تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے بتایا کہ سیلاب سے پنجاب کو 500 ارب روپے کے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگایا گیا ہے، سیلاب کے نتیجے میں پنجاب کی لاکھوں ایکڑ اراضی تباہ ہو گئی جبکہ 4.3 فیصد زرعی رقبہ اور 45 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
احسن اقبال کے مطابق حالیہ سیلاب ہمیں ایک بار پھر زراعت اور معیشت میں پیچھے دھکیل گیا ہے تاہم حکومت اس بار بیرونی امداد یا قرضوں کے بجائے خود انحصاری پر توجہ دے گی، کشکول کو خدا حافظ کہیں گے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہا کہ 2025 کے سیلاب نے ہمیں ایک بار پھر یہ دکھایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی مستقبل کا خطرہ نہیں بلکہ ایک موجودہ حقیقت ہے، آج کی تقسیم صرف ریلیف سامان کی فراہمی نہیں ہے، یہ یکجہتی اور امید کا پیغام ہے۔
دوسری جانب ریلیف کمشنر پنجاب کا کہنا ہے کہ شدید سیلابی صورتِ حال سے 4 ہزار 700 دیہات متاثر ہوئے اور 104 افراد جاں بحق ہو چکے، آج چاروں صوبوں کے زرعی محکموں کا اجلاس بلایا ہے۔
مزید برآں کل سے مون سون کے گیارہویں اسپیل کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت پنجاب کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
Post Views: 7