عرفان کھوسٹ کی اندھیرا اجالا سے جڑے ساتھی فنکاروں کو یاد کرکے آبدیدہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
نامور اداکار عرفان کھوسٹ نے کہا ہے کہ ان کی فنی زندگی کا سب سے یادگار پراجیکٹ اندھیرا اجالا تھا جس نے انہیں لازوال شہرت دی، لیکن اس کے ساتھی فنکار اب اس دنیا میں نہیں رہے جس کا دکھ ہمیشہ دل میں رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فن اداکاری کا اہم باب بند، قوی خان نہیں رہے
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان کھوسٹ نے کہا کہ اندھیرا اجالا میں ہمارے کام کو ناظرین نے بے حد پسند کیا لیکن افسوس کہ اس سیریل کے کئی ساتھی اداکار اب اس دنیا میں نہیں رہے۔
انہوں نے کہا کہ قوی خان، جمیل فخری، عابد بٹ اور مین خان سب رخصت ہوگئے ہیں اور کرم داد کا تھانہ اب خالی دکھائی دیتا ہے۔
عرفان کھوسٹ نے کہا کہ اندھیرا اجالا کی اصل کامیابی اس کے مصنف یونس جاوید کی وجہ سے تھی، ہم صرف اداکار تھے لیکن انہوں نے ایک ایسا تخلیقی دنیا تخلیق کی جسے آج بھی یاد کیا جاتا ہے.
یہ بھی پڑھیں: سال 2024 میں شوبز کے آسمان سے ٹوٹ جانے والے ستارے
اپنے صاحبزادے سرمد کھوسٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ سرمد کررہے ہیں وہ اپنے کام میں مکمل ہیں اور جو میں نے کیا وہ وہ نہیں کرسکتے۔ اسی طرح جو سرمد کر رہے ہیں وہ میرے بس کی بات نہیں۔
عرفان کھوسٹ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ سرمد اتنے خوبصورت نہیں جتنا میں ہوں، اور انہیں وہی کردار کرنے چاہئیں جو ان کی عمر کے حساب سے ان پر جچتے ہوں، اس موقع پر وہ جذباتی ہوگئے اور ان کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آبدیدہ اندھیر اجالا پی ٹی وی ڈراما عرفان کھوسٹ قوی خانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اندھیر اجالا پی ٹی وی عرفان کھوسٹ قوی خان عرفان کھوسٹ نے اندھیرا اجالا نے کہا کہ
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی پولیس حراست میں ہلاکت، 6 اہلکاروں پر مقدمہ درج
—فائل فوٹوکراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کی حراست میں 14 سالہ نوجوان عرفان کی ہلاکت کا مقدمہ 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف درج کر لیا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اینٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، نامزد اہلکاروں نے دورانِ حراست تشدد کا ارتکاب کیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق تشدد کے باعث محمد عرفان جاں بحق ہو گیا تھا، عرفان کی گرفتاری کے مقاصد کیا تھے؟ اس پر بھی تفتیش جاری ہے۔
حکام کے مطابق مقدمہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022ء کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دیگر 4 پولیس اہلکار ملزمان کی تلاش جاری ہے۔