قلبی صحت کیلئے اپنے دانتوں کو صاف رکھیں
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
نئی سائنسی تحقیقات سے یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ دانتوں اور مسوڑھوں کی صفائی کا براہِ راست تعلق دل کی صحت سے ہے۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر دانت صاف نہ رکھے جائیں تو بیکٹیریا جمع ہو کر مسوڑھوں کی سوزش (Gingivitis) کا سبب بنتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا اور سوزش خون میں شامل ہو کر شریانوں میں جم جاتے ہیں جو دل کی بیماریوں جیسے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
گندے دانتوں سے پیدا ہونے والے بیکٹیریا خون کی باریک نالیوں تک پہنچ سکتے ہیں جہاں یہ شریانوں کی تنگی کا باعث بنتے ہیں۔ مسلسل منہ کی ناقص صفائی جسم میں دائمی سوزش بڑھا دیتی ہے اور یہی عمل دل کی بیماریوں کے بڑے اسباب میں سے ہے۔
دل کی صحت کے لیے دانتوں کی حفاظت کے چند رہنما اصول:
دن میں کم از کم دو بار برش کریں۔
فلاس (Floss) کا استعمال کریں تاکہ دانتوں کے بیچ کا میل صاف ہو۔
میٹھی اور چکنائی والی خوراک کم کریں۔
ہر 6 ماہ بعد ڈینٹسٹ سے چیک اپ کروائیں۔
تمباکو نوشی سے پرہیز کریں (یہ مسوڑھوں اور دل دونوں کے لیے خطرناک ہے)۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔