وزیراعظم شہباز شریف اور صدر پیوٹن کی ملاقات، دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان بیجنگ میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے، علاقائی استحکام، اور معاشی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔
یہ ملاقات چین کے شہر تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے بعد ہوئی، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے روسی صدر سے بیجنگ میں تفصیلی گفتگو کی۔ ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت اعلیٰ سطحی وفد بھی شریک تھا۔
دونوں رہنماؤں نے گرمجوش مصافحے کے بعد باہمی دلچسپی کے کئی اہم امور پر بات چیت کی، جن میں توانائی تعاون، زمینی و علاقائی روابط، پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی، افغانستان کی صورتحال، اور یوکرین تنازع شامل تھے۔
صدر پیوٹن نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو “بہترین” قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس، پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں حالیہ سیلابی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے روسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان اور روس کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں، اور ہم خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے خواہاں ہیں۔” انہوں نے روس کے ساتھ مختلف شعبوں میں اشتراک کی خواہش کا اعادہ بھی کیا۔
ملاقات کے دوران صدر پیوٹن نے وزیراعظم شہباز شریف کو آئندہ ماسکو میں ہونے والے SCO سمٹ میں شرکت کی دعوت دی، جس پر وزیراعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔