اسلام آباد: مشہور ٹک ٹاکر سامعہ کو ہراساں کرنے اور اغواء کرنے کی کوشش، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

 رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں مشہور نوجوان ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کی درخواست پر ہراسانی اور اغوا کرنے کی کوشش کے الزامات پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

 ٹک ٹاکر کے مطابق ملزم حسن زاہد کئی روز سے تعاقب کرتا رہا اور بار بار تحائف دے کر دباؤ ڈالا جس کے بعد 31 اگست شام ساڑھے 6 بجے گھر کے باہر زبردستی ساتھ لے جانے کی کوشش بھی کی۔ 

سامعہ حجاب نے ایف آئی آر میں الزام عائد کیا کہ ملزم حسن زاہد نے کھلے عام بدلہ لینے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

ٹک ٹاکر کی جانب سے واقع کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور ویڈیو بیان پولیس کے حوالے کر دیے گئے۔ تھانہ شالیمار پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ 

متاثرہ ٹک ٹاکر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان جاری کر کے اپنی جان کو سنگین خطرات لاحق ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ 

یاد رہے کہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب گھر میں گھس کر قتل کی جانے والی نوجوان ٹک ٹاکر ثنا یوسف کی دوست ہیں جو ساتھ ہی کانٹینٹ بنایا کرتی تھیں۔ ثنا یوسف کو ان کے ایک دیوانے مداح نے دوستی کی آفر مسترد کرنے پر گھر میں گھس کر گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔
 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ٹک ٹاکر کی کوشش

پڑھیں:

فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف

فلسطینی قیدی پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو فوٹیج کے منظر عام پر لانے کے جرم میں غاصب اسرائیلی آرمی چیف نے قابض صیہونی فوج کی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی قیدی پر انسانیت سوز تشدد سے متعلق اسرائیلی جیل کی ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے کے تقریبا 1 سال بعد، اس ویڈیو کو لیک کرنے کے الزام میں اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس بارے صیہونی چینل 14 کا کہنا ہے ایک فلسطینی قیدی پر ظلم و ستم کی تصاویر کا "میڈیا پر آ جانا"؛ صیہونی چیف ملٹری پراسیکیوٹر یافت تومر یروشلمی (Yafat Tomer Yerushalmi) کی برطرفی کا باعث بنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ویڈیو اگست 2024 میں، مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع "سدی تیمان" (Sdi Teman) نامی اسرائیلی جیل کے کیمروں سے ریکارڈ کی گئی تھی کہ جسے بعد ازاں اسرائیلی چینل 12 سے نشر بھی کیا گیا۔ - اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی ایک اسرائیلی فوجی ہتھکڑیوں میں جکڑے فلسطینی قیدیوں کہ جن کی آنکھوں پر پٹی بھی باندھی گئی تھی، میں سے ایک کا انتخاب کرتے ہوئے اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی و غیر انسانی تشدد کے مناظر کو کیمرے کی آنکھ سے اوجھل رکھنے کے لئے باقی اسرائیلی فوجی اپنی ڈھالوں سے دیوار بنا لیتے ہیں۔

اس وقوعے کے بعد فلسطینی قیدی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی تھی جسے اندرونی طور پر خونریزی تھی اور اس کی بڑی آنت پھٹ چکی تھی، مقعد میں گہرے زخم آئے تھے، پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا تھا اور پسلیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے سے اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف عالمی سطح پر غم و غصے کی شدید لہر نے جنم لیا تھا جس کے بعد سے دائیں بازو کے متعدد انتہاء پسند حکومتی جماعتوں نے اس ویڈیو کو لیک کرنے والے شخص کے خلاف وسیع تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • بھارتی طبی گولیوں کی بڑی کھیپ کراچی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • امن کے نام پر نیا کھیل!ح-ماس کو دھمکیاں اسرائیل کو نظرانداز
  • ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
  • بھارتی ویاگرا گولیوں کی بڑی کھیپ کراچی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں 
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
  • سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین پر نئی پابندی عائد کر دی گئی
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف