سوشل میڈیا پر سرگرم ٹک ٹاک انفلوئنسر اسمارالڈا فیریر گاریبے، ان کے شوہر اور دو کمسن بچوں کو فائرنگ کرکے بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ واقعے نے پورے ملک میں ہلچل مچا دی ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر غم و غصے اور دکھ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
چاروں افراد کی لاشیں پلاسٹک میں لپیٹ کر ایک خالی پک اپ ٹرک میں پھینک دی گئی تھیں، جو بعد ازاں شہر گوادالاجارا میں پولیس کو ملا۔ مقامی حکام کے مطابق، یہ ایک منظم اور منصوبہ بند کارروائی تھی۔
جائے واردات ایک ورکشاپ نکلی
ریجنل پراسیکیوٹر الفونسو گیٹرز سانتیان نے میڈیا کو بتایا کہ CCTV فوٹیج کی مدد سے ٹرک کی نقل و حرکت کو ٹریس کیا گیا، جس سے پتہ چلا کہ اسے ایک قریبی آٹو ورکشاپ تک لے جایا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران اسی مقام پر خون کے دھبے، فائر شدہ گولیوں کے خول اور دیگر شواہد ملے، جو قتل وہیں ہونے کی تصدیق کرتے ہیں۔
 ملزمان کی گرفتاری اور پراسرار اغواء
ابتدائی طور پر پولیس نے ورکشاپ کے دو ملازمین کو حراست میں لیا، تاہم ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بنیاد پر انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر، رہائی کے کچھ ہی دیر بعد دونوں افراد کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا، جن میں ان کے دو رشتہ دار بھی شامل تھے، جبکہ ایک فرد موقع سے بچ نکلنے میں کامیاب رہا۔
 پسِ منظر تاحال غیر واضح
حکام کے مطابق، اس ہولناک واقعے کے پیچھے منظم مجرمانہ گروہوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے، تاہم اب تک کی تحقیقات میں کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آیا جو یہ ثابت کرے کہ اسمارالڈا یا ان کا خاندان کسی ڈرگ کارٹل یا جرائم پیشہ تنظیم سے منسلک تھا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔

عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔

تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”

جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔

تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
  • اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • کرینہ کپور کی ہم شکل؟ سارہ عمیر کے بیان پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے
  • سوشل میڈیا کی ہوس اور ڈالرز کی لالچ، بچوں نے باپ کے آخری لمحات کا وی لاگ بنادیا
  • کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
  • نابینا بیوی سے وفاداری، چینی شوہر نے لاکھوں دل جیت لیے
  • میکسیکو میں ہولناک حادثہ: ٹریلر، کار اور ٹیکسی کی ٹکر سے 15 افراد ہلاک