معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی عدالت میں پیش، جسمانی ریمانڈ میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
ضلع کچہری لاہور میں یوٹیوبر سعد الرحمان المعروف ڈکی بھائی کے خلاف جوئے کی ایپ کو فروغ دینے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ڈکی بھائی کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (ان سی سی آئی اے) نے ملزم کو 2 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ملزم سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی اس لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع دی جائے تاکہ مزید ریکوری اور تفتیش کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: یوٹیوبر ڈکی بھائی کے اکاؤنٹس سے کتنے کروڑ برآمد ہوئے؟ صحافی جاوید چوہدری کا اہم دعویٰ سامنے آگیا
ڈکی بھائی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ انہیں جسمانی ریمانڈ دینے پر کوئی اعتراض نہیں، ملزم تفتیش کے لیے مکمل تعاون کرنے کو تیار ہے۔
نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے یوٹیوبر سعد الرحمان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی جوئے کی غیر رجسٹرڈ ایپس کی تشہیر کے مقدمے میں گرفتار ہیں اور اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی کے لیے بڑا ریلیف، جسمانی ریمانڈ میں توسیع کیخلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر
این سی سی آئی اے کے مطابق ڈکی بھائی نے اپنے یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر رجسٹرڈ جوا ایپلی کیشنز کی تشہیر کی، جس کے باعث کئی افراد کو مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
تفتیش کاروں کے مطابق ملزم کے موبائل سے واٹس ایپ چیٹس اور ادائیگیوں کے شواہد بھی ملے ہیں، جو ان کے ان ایپلی کیشنز کے ساتھ روابط کو ثابت کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این سی سی آئی اے جسمانی ریمانڈ ڈکی بھائی عدالت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: این سی سی ا ئی اے ڈکی بھائی عدالت یوٹیوبر ڈکی بھائی ڈکی بھائی کے کے لیے
پڑھیں:
بچوں، بچیوں سے زیادتی کا کیس: متاثرہ بچیوں نے عدالت میں ملزم کو تھپڑ دے مارے
’جیو نیوز‘ گریبکراچی کے علاقے قیوم آباد میں بچوں اور بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزم کو متاثرہ بچیوں نے عدالت میں ملزم کو تھپڑ دے مارے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی میں شربت فروش کا متعدد بچوں اور بچیوں سے زیادتی کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
ملزم شبیر تنولی کو 7 مقدمات میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو بھی عدالت میں پیش کیا۔ متاثرہ بچیوں نے ملزم کو احاطہ عدالت میں تھپڑ مارے۔
کراچی قیوم آباد میں کمسن بچیوں اور بچوں کو اپنی...
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا، ملزم 2016ء سے بچوں اور بچیوں سے زیادتی کر کے ویڈیوز بناتا تھا۔ ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔
جس کے بعد عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر کے آئندہ سماعت پر پیش رفت ریورٹ طلب کر لی۔
عدالت کے باہر صحافیوں نے ملزم سے سوال کیا کہ ویڈیوز کا کیا کرتے تھے؟ ملزم نے بتایا کہ میں بعد میں ویڈیوز دیکھا کرتا تھا۔