عرفان پٹھان سابق بھارتی کپتان ایم ایس دھونی کے ساتھ حقہ کیوں پییں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
سوشل میڈیا پر پرانی ویڈیوز اکثر نئے تنازعات کو جنم دیتی ہیں، ایسی ہی حالیہ دنوں میں دوبارہ وائرل ایک 5 سال پرانی ویڈیو میں سابق بھارتی آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے انکشاف کیا کہ وہ کس طرح بھارتی ٹیم سے باہر ہوئے۔
عرفان پٹھان، جنہوں نے 2012 میں اپنا آخری ون ڈے انٹرنیشنل کھیلا اور اس میچ میں 5 وکٹیں بھی حاصل کیں، ویڈیو میں بتاتے ہیں کہ انہوں نے میڈیا میں یہ خبر سننے کے بعد کہ کپتان مہندر سنگھ دھونی ان کی بولنگ سے خوش نہیں، براہِ راست دھونی سے وضاحت طلب کی تھی۔
“ہاں، میں نے ماہی بھائی سے پوچھا تھا، 2008 کی آسٹریلیا سیریز میں میڈیا میں بیان آیا کہ عرفان اچھی بولنگ نہیں کر رہا۔ مجھے لگا کہ میں نے اچھی بولنگ کی ہے، اس لیے میں نے ماہی بھائی سے جا کر پوچھا، کبھی کبھار میڈیا بیانات کو توڑ مروڑ دیتا ہے، تو میں نے کلیئر کرنا چاہا۔‘
عرفان پٹھان کے مطابق، مہندر سنگھ دھونی نے انہیں یقین دلایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے، سب پلان کے مطابق چل رہا ہے۔ ’جب آپ کو ایسا جواب ملے تو آپ یقین کر لیتے ہیں اور جو کر سکتے ہیں کرتے ہیں، بار بار وضاحت مانگنے سے اپنی عزتِ نفس کو ٹھیس پہنچتی ہے۔‘
مذکورہ ویڈیو میں عرفان پٹھان مزید کہتے ہیں کہ انہیں نہ تو کسی کے کمرے میں حقہ لگانے کی عادت ہے اور نہ ہی فضول باتیں کرنے کی۔ ’سب جانتے ہیں، کبھی کبھی خاموش رہنا بہتر ہوتا ہے، کرکٹر کا کام میدان میں پرفارم کرنا ہے اور میں نے اسی پر توجہ دی۔‘
Pathan bhai woh hookey ka kya hua???
— Akshat (@Akshatgoel1408) September 3, 2025
عرفان پٹھان کے بیان کا حقے والا حصہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا اور کئی صارفین نے اسے دھونی کی طرف اشارہ قرار دیا۔ جمعرات کو محمد شامی کے ساتھ ایک تصویر کے نیچے ایک مداح نے عرفان سے پوچھا کہ پٹھان بھائی، وہ حقے کا کیا ہوا، جس پر عرفان نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ وہ اور دھونی ساتھ بیٹھ کر پیئیں گے۔‘
عرفان نے یہ بھی اشارہ دیا کہ ویڈیو کو جان بوجھ کر موجودہ وقت میں متنازع انداز میں پھیلایا گیا ہے، اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ آدھی دہائی پرانی ویڈیو کو اب گھما پھرا کر پیش کیا جا رہا ہے، یہ فین وار ہے یا پی آر لابی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرانی ویڈیو پی آر لابی حقہ عرفان پٹھان فین وار مہندر سنگھ دھونی وائرل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پرانی ویڈیو پی ا ر لابی عرفان پٹھان فین وار مہندر سنگھ دھونی وائرل عرفان پٹھان پرانی ویڈیو
پڑھیں:
کیا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی ٹیم کو سزا ہوگی، قوانین کیا کہتے ہیں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی: اتوار کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا اہم میچ کھیلا گیا، جس میں بھارت نے 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ تاہم، بھارتی ٹیم کے رویے نے اسپورٹس مین اسپرٹ کے اصولوں کو نظر انداز کر دیا۔
میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا، جبکہ میچ کے اختتام پر بھارتی کھلاڑیوں نے روایت کے برعکس پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے کے بجائے سیدھا ڈریسنگ روم کا رخ کیا۔
واقعہ کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ چند روز قبل اسی اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں شدید تنقید اور سوشل میڈیا ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی دباؤ کے تحت سوریا کمار نے ٹاس کے دوران ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا۔
میچ کے بعد پاکستانی کپتان سلمان علی آغا اور کوچ مائیک ہیسن بھارتی کیمپ تک گئے مگر کوئی بھارتی کھلاڑی باہر نہ آیا۔ اس رویے پر بھارتی ٹیم کو سخت تنقید کا سامنا ہے اور شائقین سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا یہ “اسپرٹ آف کرکٹ” کی خلاف ورزی ہے اور اس پر سزا دی جا سکتی ہے؟
بھارتی میڈیا کے مطابق، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین میں “اسپرٹ آف کرکٹ” شامل ہے جس کے تحت مخالف ٹیم کی کامیابی پر مبارکباد دینا اور میچ کے اختتام پر امپائروں اور کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرنا ضروری ہے۔
آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.1.1 کے مطابق ایسا رویہ جو “اسپرٹ آف گیم” کے خلاف ہو، لیول 1 کی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔ اگرچہ آئی سی سی نے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا، تاہم بھارتی کھلاڑیوں کا ہاتھ نہ ملانا اصولی طور پر خلاف ورزی قرار دیا جا سکتا ہے۔
ایسی صورت میں آئی سی سی کپتان پر جرمانہ عائد کر سکتی ہے، البتہ عام طور پر اس نوعیت کی سزائیں زیادہ سنگین نہیں ہوتیں۔