ایشیا کپ: بھارت میچ پریکٹس کے فقدان سے پریشان
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
ایشیا کپ سے قبل بھارت کو میچ پریکٹس کا فقدان پریشان کرنے لگا۔
تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ کا آغاز منگل سے یو اے ای میں ہورہا ہے، دفاعی چیمپئن بھارت کو فیورٹ قرار دیا جا چکا ہے۔
بھارتی ٹیم ریکارڈ آٹھ مرتبہ ٹائٹل جیت چکی ہے مگر اس بار میچ پریکٹس کا فقدان پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے، بھارت نے آخری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی میچ فروری میں انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔
اس کے بعد بھارتی کھلاڑی مختلف فارمیٹس میں مصروف رہے مگر ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں حصہ نہیں لیا۔
ایشیا کپ کیلیے منتخب 15 رکنی اسکواڈ میں سے صرف سنجو سیمسن، رنکو سنگھ، سوریاکمار یادیو، شیوام دوبے اور ہرشت رانا نے مختلف ملکی لیگز میں حصہ لیا تاہم دیگر کھلاڑیوں کو صرف نیٹ پریکٹس سے ہی اکتفا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، افغانستان اور میزبان یواے ای سب ہی اس عرصے میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں خود کو تیار کرنے کا بھرپور موقع میسر آ گیا ہے۔
سابق بھارتی آل راؤنڈر عرفان پٹھان کا کہنا ہے کہ اگر ٹیم کو آنے والے ایونٹ میں کسی سے محتاط رہنے کی ضرورت ہوگی تو وہ افغانستان ہے، سلو پچز پر ان کے بولرز حقیقی معنوں میں مشکل پیدا کرسکتے ہیں۔
عرفان پٹھان نے کہا کہ پاکستان ٹیم بدستور ری گروپ ہونے کیلیے کوشاں ہے، ٹیم کو موزوں لیڈرشپ کی تلاش ہے، وہ ایسے کھلاڑیوں کی راہ دیکھ رہے ہیں جو مستقل مزاجی سے فتوحات میں کردار ادا کرسکیں۔
ان کے مطابق بھارتی ٹیم کو میچ پریکٹس کے فقدان تو ہے لیکن وہ خود کو بہتر انداز میں تیار کررہے ہیں، شروع میں تھوڑی پریشانی ہوگی اور اس کے بعد کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میچ پریکٹس ایشیا کپ
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ