بلاول بھٹو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کے معترف
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
قصور:
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں سیلاب زدہ علاقوں میں وفاقی حکومت کو کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز محنت کر رہی ہیں۔
قصور میں سیلاب متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ میڈیا سے جو دکھایا جارہا تھا اس سے اندازہ ہورہا تھا لیکن اب میں سمجھتا ہوں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے، وفاقی حکومت کو بھی سب سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہیے، پچھلی حکومت میں بھی جب سیلاب آیا تھا اس وقت امداد کی گئی تھی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب بہت محنت کررہی ہیں یہ ماننا چاہیے، قدرتی آفت کے وقت جو لوگ زیادہ محنت کرتے ہیں ان پر زیادہ تنقید کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی جماعت کو ہدایت کی ہے پنجاب میں ریلیف کے لیے زیادہ کام کرنا ہے، یہ صوبائی حکومت کے تنہا بس کی بات نہیں ہے کہ وہ اکیلا اس آفت کا مقابلہ کرسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست ہے بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ سیلاب متاثرین کی امداد کی جائے، پنجاب میں کسان کا زیادہ نقصان ہوا ہے، زرعی نقصان ہوا ہے، ریلیف کے مرحلے میں وزیراعظم اور صوبائی حکومت سے اپیل کریں گے کہ زرعی ایمر جنسی لگائی جائے اور زرعی ایمر جنسی میں بیج اور کھاد میں کسانوں کی مدد کی جائے۔
کسانوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آپ کے مطالبات پر وزیراعظم سے درخواست کروں گا، قرض اور بجلی کی مد میں متاثرین کی مدد کریں، امید کرتا ہوں وزیراعظم ضرور کسانوں کی مدد کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ گھروں اور کاروبار کے نقصان کا تخمینہ لگایا جائے، وفاقی حکومت کی سپورٹ سے ہم سندھ میں 20 لاکھ گھر بنا رہے ہیں، ہماری کوشش ہوگی بے نظیر ایکم سپورٹ کے ذریعے متاثرہ علاقوں کی ترجیحی بنیاد پر امداد ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت پنجاب زیادہ متاثر ہوئی ہے اس سے پہلے خیبرپختونخوا (کے پی) اور گلگت بلتستان بھی متاثر ہوا ہے، وفاقی حکومت کو سب علاقوں کی امداد کرنا ہوگی، امید کرتا ہوں اس آفت کے وقت کوئی سیاسی اقدام نہیں کریں گے سب مل کر اس قدرتی آفت کا مقابلہ کریں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ یہ سیلاب بھارت سے آنے والے دریا سے آیا ہے، سندھ طاس معاہدہ موجود ہے، مودی سرکار نے اعلان کیا کہ سندھ طاس معاہدے کو نہیں مانتے، سندھ طاس کے تحت دریاؤں کے بہاؤ کا ڈیٹا شیئر کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دفعہ بھارت انسانیت کو بھی بھول گیا ہے، انفارمیشن پاکستان سے شیئر نہیں کی، آخری وقت میں بتایا کہ ہم پانی چھوڑ رہے ہیں، ہم عالمی سطح پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کو اجاگر کریں گے یا آپ کو سندھ طاس معاہدہ ماننا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دریا واپس کرنے ہوں گے، یہ پانی کے ذریعے دہشت گردی کررہے ہیں اور عام انسانوں کو شکار کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری نے انہوں نے کہا کہ نقصان ہوا ہے وفاقی حکومت پی پی پی کریں گے
پڑھیں:
مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ساہیوال ڈویژن کے ارکانِ قومی و صوبائی اسمبلی اور پارٹی ٹکٹ ہولڈرز نے ملاقات کی، جس میں صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں، عوامی فلاحی اقدامات، امن و امان اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں سڑکوں کی بحالی، ’ستھرا پنجاب‘ پروگرام، صحت، ٹرانسپورٹ اور دیگر عوامی فلاحی شعبوں میں جاری اصلاحات پر غور کیا گیا، ارکانِ اسمبلی نے پنجاب بھر میں 20 ہزار کلومیٹر طویل سڑکوں کی بحالی کے منصوبے کو ایک انقلابی اقدام قرار دیتے ہوئے مریم نواز کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر ارکان نے صوبے میں جدید کیتھ لیب کے قیام اور الیکٹرو بسز کے اجرا پر بھی وزیراعلیٰ کو سراہا اور کہا کہ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب میں ترقیاتی کاموں کی رفتار کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت، تیز رفتار ترقی اور شفاف گورننس ہی مسلم لیگ (ن) کا اصل ایجنڈا ہے، صوبے میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے اور شہروں و دیہات میں امن و استحکام بحال ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بحالی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبے صرف انفراسٹرکچر نہیں بلکہ روزگار اور خوشحالی کے دروازے کھولنے کا ذریعہ ہیں، ستھرا پنجاب پروگرام محض صفائی مہم نہیں بلکہ عوامی شعور اور ذمہ داری پر مبنی ایک نیا سماجی کلچر ہے۔
وزیراعلیٰ نے ارکان اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی منصوبوں کی مؤثر نگرانی کو یقینی بنائیں تاکہ حکومتی اقدامات کے ثمرات براہِ راست عوام تک پہنچ سکیں۔