پنجاب میں آٹے کی ممکنہ قلت کا خدشہ، حکومت کا فوری ایکشن
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
پنجاب حکومت نے صوبے میں آٹے کی ممکنہ قلت کے پیش نظر بڑا قدم اٹھاتے ہوئے فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر 30 دن کی پابندی عائد کر دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد انسانی خوراک کے لیے گندم کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ دفعہ 144 کے تحت پابندی فوری طور پر نافذ کر دی گئی ہے، جو3 اکتوبر تک برقرار رہے گی۔
ذرائع کے مطابق، پنجاب کی فیڈ ملز کے پاس اس وقت 1 لاکھ 4 ہزار 184 میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے، جسے جانوروں کے فیڈ کے طور پر استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔ تاہم، حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ اب گندم صرف فلور ملز میں آٹا تیار کرنے کے لیے استعمال کی جا سکے گی۔
آٹے اور روٹی کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے حکومت نے نئی ریٹ لسٹ بھی جاری کر دی ہے۔10 کلو آٹے کا تھیلا 905 روپے، 20 کلو آٹے کا تھیلا 1810 روپے، روٹی فی پیس 14 روپے۔ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سیلاب یا دیگر حالات کی آڑ میں قیمتوں میں ناجائز اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
حکومت پنجاب نے ہدایت جاری کی ہے کہ اگر کوئی ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری یا گندم کی غیر قانونی فروخت میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔