WE News:
2025-09-17@22:47:23 GMT

پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی

اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT

پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی

حکومت پنجاب نے انسانی استعمال کے لیے گندم کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے صوبہ بھر کی فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر فوری پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا برائلر چکن واقعی قوت مدافعت کم کرتا ہے؟

سیکرٹری داخلہ پنجاب کے حکمنامے کے مطابق گندم صرف فلور ملز میں آٹا بنانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ صوبائی حکومت نے یہ اقدام گندم کی ممکنہ قلت کے خدشات کے پیش نظر اٹھایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب میں فیڈ ملز کے پاس اس وقت ایک لاکھ چار ہزار ایک سو چوراسی میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔ سیکرٹری پرائس کنٹرول نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فیڈ ملز اس گندم کو مرغیوں کے دانے کی تیاری کے لیے استعمال کرنے والی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:چکن سبزیاں اور دالیں بھی اب مضر صحت

محکمہ داخلہ نے واضح کیا ہے کہ گندم انسانوں کی بنیادی خوراک ہے، جسے آٹے کی تیاری میں ہی استعمال ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں صوبے بھر کی فیڈ ملز پر 30 یوم کے لیے گندم کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

یہ پابندی ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144(6) کے تحت لگائی گئی ہے، اور اس کا اطلاق جمعہ 3 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ حکمنامے کی عوامی آگاہی کے لیے سرکاری گزٹ، اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعے بھرپور تشہیر کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

144 پنجاب چکن فیڈ دفعہ 144 گندم مرغیوں کی فیڈ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مرغیوں کی فیڈ فیڈ ملز کے لیے

پڑھیں:

آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا نے 16 سال سے کم عمر افراد پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے قانون کے تحت ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ عمر کی تصدیق کے لیے مختلف طریقے اختیار کریں۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ہر صارف سے عمر کی تصدیق کے لیے سخت یا عمومی طریقے اپنانے کے بجائے مصنوعی ذہانت اور صارف کے آن لائن رویے پر مبنی موجودہ ڈیٹا استعمال کریں تاکہ اندازہ لگایا جا سکے کہ کون سے صارفین کم عمر ہیں۔ آسٹریلوی انٹرنیٹ نگران ادارے ای سیفٹی کی کمشنر جولی اِنمن گرانٹ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیاں اشتہارات کے لیے صارفین کو بڑی درستگی سے ہدف بنا سکتی ہیں، تو وہی ٹیکنالوجی بچوں کی عمر کا اندازہ لگانے کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔بالغ صارفین کے لیے دوبارہ عمر کی تصدیق کا تقاضا غیر معقول ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • اسکولوں میں طلباء کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی کی قرارداد منظور
  • اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • سکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال پر پابندی کی قرارداد منظور
  • پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
  •   حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو گندم امپورٹ کی اجازت دے
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر سماعت