والد کا عروج لتا اور آشا بھوسلے کو برداشت نہیں تھا؛ محمد رفیع کے بیٹے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
موسیقی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ اور عالمی شہرت یافتہ بھارتی گلوکار محمد رفیع کے بیٹے نے بالی ووڈ انڈسٹری میں شہرت کے بھوکوں کے حسد، جلن اور سازشوں کو بے نقاب کردیا۔
مایہ ناز گلوکار محمد رفیع کے بیٹے شاہد رفیع نے انکشاف کیا کہ لتا منگیشکر اور آشا بھوسلے ان کے والد کی کامیابی کو ہضم نہ کر سکیں۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے بتایا کہ میرے والد کے ہم عصر گلوکاروں کے ساتھ بہترین تعلقات تھے لیکن لتا جی اور آشا جی ہمیشہ خائف رہتی تھیں۔
محمد رفیع کے بیٹے نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ لتا منگیشکر اور آشابھوسلے کو یہ بات پسند نہیں تھی کہ لوگ محمد رفیع کو نمبر ون کیوں قرار دیتے تھے۔
انھوں نے مزید دعویٰ کیا کہ لتا منگیشکر نے کئی مواقع پر محمد رفیع کے خلاف رویہ اپنایا۔ اصل میں وہ خود غیر محفوظ محسوس کرتی تھیں۔"
محمد رفیع کے بیٹے نے آشا بھوسلے کے ایک پرانے تبصرے کا حوالہ بھی دیا، جس میں گلوکارہ نے کہا تھا کہ رفیع میں گانے کی وسعت کی کمی ہے۔
شاہد رفیع نے یہ الزام بھی لگایا کہ گنیز ورلڈ ریکارڈ جو پہلے میرے والد (محمد رفیع) کے نام تھا، اسے لتا منگیشکر کو منتقل کروایا گیا لیکن والد نے کبھی کوئی تنازع کھڑا نہیں کیا۔
یاد رہے کہ محمد رفیع بھارتی موسیقی کے سب سے بڑے اور ورسٹائل گلوکاروں میں شمار ہوتے ہیں۔
جنہوں نے 7 ہزار سے زائد نغمے گائے جن میں فلمی گیت، غزلیں، بھجن، قوالیاں اور رومانٹک گانے شامل ہیں۔
ایس ڈی برمن، نوشاد اور آر ڈی برمن جیسے نامور موسیقاروں کے ساتھ ان کے گیت آج بھی سننے والوں کو مسحور کر دیتے ہیں۔
محمد رفیع کا انتقال 1980 میں محض 55 برس کی عمر میں ہوا لیکن ان کی آواز آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد رفیع کے بیٹے لتا منگیشکر
پڑھیں:
کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایوارڈ یافتہ بھارتی صحافی روش کمار نے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران مصافحے کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر، جس کے 90 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، گفتگو کرتے ہوئے روش کمار نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ کھیل ہمیشہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت ہوتا ہے، لیکن اگر بھارتی کپتان پاکستانی کپتان سے ہاتھ ہی نہیں ملاتے تو یہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کھیلا جا رہا ہے، ٹکٹیں بک رہی ہیں، اس سے آمدنی بھی ہو رہی ہے اور پھر عوام کو یہ کہہ کر بہلایا جا رہا ہے کہ کپتان نے ہاتھ نہیں ملایا۔ میچ سے قبل پہلگام دہشت گرد حملے میں مارے گئے افراد کی یاد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے عوام کو ایک ٹوکن تھما دیا گیا ہو تاکہ وہ اسی کو حب الوطنی سمجھ کر خوش رہیں۔
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ ان کے بقول سوریا کمار یادیو کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسپورٹس مین اسپرٹ میں سیاست کس حد تک شامل ہوچکی ہے۔ روش کمار نے مزید کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا کو ’گودی میڈیا‘ کہا جاتا ہے، ویسا ہی حال اب کرکٹ کا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم پر بھارت کوئی اعتراض نہ جتا سکا، تو کیا اس پر بھی بھارتی کپتان کوئی بیان دینا پسند کریں گے۔