امریکی وفد کا این ڈی ایم اے کا دورہ: قدرتی آفات سے نمٹنے کیلیے تعاون بڑھانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
امریکی وفد نے این ڈی ایم اے کا دورہ کیا، جہاں قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے پاک امریکا تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کی قیادت میں امریکی سینٹرل کمانڈ اور ڈیزاسٹر ریسپانس گروپ نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر امریکی محکمہ خارجہ کی ڈیزاسٹر ایکسپرٹ برائے ایشیا ایوانا ووکو اور ان کی ٹیم نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
2 روزہ مشاورتی اجلاس میں قدرتی آفات کے تدارک اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے وفد کو ادارے کی استعداد، پیشگی انتباہی نظام اور عالمی تعاون کے طریقہ کار پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں این ڈی ایم اے کی بین الاقوامی مشقوں، جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز اور سیلاب سے متعلق پیشگی وارننگ سسٹم پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
نیٹلی بیکر نے این ڈی ایم اے کے جدید ماڈل اور علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ اقدامات کو خطے کے لیے قابلِ تقلید قرار دیا۔ امریکی وفد نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو 2025ء کے سیلاب سمیت قدرتی آفات میں سامان، تکنیکی ماہرین اور فلاحی اداروں کے ذریعے بھرپور معاونت فراہم کی جائے گی۔
لیفٹیننٹ جنرل پیٹرک فرینک نے این ڈی ایم اے کے فعال اقدامات اور این ای او سی کے کلیدی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ آفات سے بچاؤ اور مشترکہ فرضی مشقوں کے ذریعے تعاون مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ خطے کو بڑھتے موسمیاتی خطرات سے محفوظ بنایا جا سکے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ڈی ایم اے قدرتی آفات
پڑھیں:
یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
برسلز: یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
یورپی یونین نے غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام پہلے سے تباہ حال صورتحال کو مزید بگاڑ دے گا، جس سے مزید ہلاکتیں اور تباہی ہوگی۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے کہا کہ اجلاس میں ایسے اقدامات پیش کیے جائیں گے جن کے ذریعے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔ ان اقدامات میں تجارتی مراعات معطل کرنا، انتہاپسند اسرائیلی وزیروں اور پرتشدد آبادکاروں پر پابندیاں شامل ہیں۔
کایا کالاس کے مطابق یہ اقدامات واضح پیغام دیں گے کہ یورپی یونین غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہے۔