انسداد اسمگلنگ آپریشنز کے دوران 4 کروڑ 22 لاکھ روپے سے زائد کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ آپریشنز کے دوران 4 کروڑ 22 لاکھ روپے سے زائد کی منشیات برآمد کرلی گئی۔
ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے مطابق ملک بھر میں تعلیمی اداروں کے اطراف اور مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ اور خرید و فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران 7 مختلف کارروائیوں میں 8 ملزمان کو گرفتار کرکے 4 کروڑ 22 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 239 کلو منشیات برآمد کرلی گئی۔
تعلیمی اداروں کے قریب کارروائیاں
اے این ایف حکام نے ہتار روڈ ہری پور میں یونیورسٹی کے قریب ملزم سے 400 گرام چرس برآمد کرلی جب کہ گرفتار ملزم نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
دیگر کارروائیاں
جی ٹی روڈ پشاور کے قریب گاڑی سے 46.
اُدھر فیض آباد اسلام آباد میں ملزم کے قبضے سے 2.400 کلو گرام چرس برآمد کرکے ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔ اسی طرح نیازی اڈہ لاہور کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزم سے 13.200 کلو گرام چرس اور 2.400 کلو گرام آئس برآمد کی گئی۔
علاوہ ازیں گرین ویلی شیخوپورہ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزم کے قبضے سے 13.200 کلو گرام افیون ،3.600 کلو گرام چرس،280 گرام آئس اور ایک کلو ہیروئن برآمد کرلی گئی۔ اُدھر نوکنڈی چاغی کے قریب زمین میں چھپائی گئی 120 کلو گرام افیون برآمد کی گئی۔
تمام کارروائیوں کے بعد انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کلو گرام چرس کے قریب
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2025 کے سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لیے اضافی 50 لاکھ امریکی ڈالر،تقریباً 1.4 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اس اعلان کے بعد بینک الفلاح کی جانب سے 2022 سے اب تک کے سیلاب زرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کیلئے مجموعی امداد 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے بعد مسلسل عوامی معاونت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ اعلان بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوا نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ”بینک الفلاح کی خواہش ہے کہ ہم صرف ایک مالیاتی ادارہ نہ رہیں بلکہ ایک ایسا بینک بنیں جو لوگوں کا احساس کرے۔ ہم اپنے چیئرمین اور بورڈ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ فراخ دلانہ تعاون فراہم کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم متاثرین کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
نئے فراہم کیے گئے فنڈز غیر سرکاری تنظیموں اور شراکت داروں کے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بنیادی ڈھانچے، روزگار کی بحالی اور کمیونٹیز کی مضبوطی پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس اقدام میں رہائش، تعلیم، صحت اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت سمیت ترقیاتی اقدامات شامل ہوں گے۔
رواں سال 2025کے سیلاب نے پاکستان کو ایک بار پھر شدید متاثر کیا ہے، جبکہ 2022 میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔ تاہم وسیع امدادی سرگرمیوں کے باوجود 80 لاکھ سے زائد بے گھر افراد اب بھی صحت اور رہائش کے مسائل سے دوچار ہیں۔
2022کے بعد بینک الفلاح نے 1 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے دو مراحل میں سندھ اور بلوچستان میں فوری امداد اور طویل مدتی بحالی شامل تھی۔ بینک الفلاح نے اپنے 479 متاثرہ ملازمین کو بھی 50 کروڑ روپے کی براہ راست مالی مدد فراہم کی، جن کے گھر اور اثاثے سیلاب میں تباہ ہوئے تھے، جو ادارے کی ٹیم کیلئے فلاح و بہبود کی روایت کا ثبوت ہے۔