جماعت اسلامی کا قطر پر اسرائیلی حملے اور حماس رہنماؤں کی شہادت پر کل ملک بھر میں احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
لاہور: جماعت اسلامی نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کل ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
منصورہ سے جاری اعلامیے کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے قطر میں حماس رہنماوں پر حملے کی شدید مذمت کی اور اسے شرمناک قرار دیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی ٹیم پر اسرائیلی حملہ شرمناک دہشتگردی ہے اور یہ امریکا کے تعاون و حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتا، غزہ ، ایران کے بعد قطر میں اسرائیل نے حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑادی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے کے خلاف جماعت اسلامی کل ملک بھر میں احتجاج کرے گی۔ اور اسرائیل کے وحشیانہ طرز عمل پر احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا طرز عمل بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، سرائیلی حملہ امریکا کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان ممالک کی بے حسی اور خاموشی مجرمانہ طرز عمل ہے، یہ حملے اُن کی خاموشی کا ہی نتیجہ ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری: اسرائیل کے خلاف قطرکو جوابی اقدامات کیلئےتعاون کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔
قطر کے دارالحکومت دوحا میں منعقد ہونے والے عرب سربراہ ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا کہ قطر کے ثالثی عمل پر حملہ عالمی امن کوششوں پر حملہ ہے۔
مشترکا اعلامیہ میں اسرائیل کی جارحیت کو امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا، قطر پر بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، قطر کی خود مختاری کے دفاع کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا گیا۔
عرب اسلامی سربراہی ہنگامی اجلاس کےاعلامیے میں قطر، مصر، امریکا کی غزہ جنگ بندی کی ثالثی کوششوں کی مکمل حمایت کی گئی، اسرائیلی حملے کو جواز دینے کی ہر کوشش کی سختی سے مخالفت کی گئی، اسرائیلی جارحیت کو درست ثابت کرنے کی کسی بھی کوشش کو مکمل مسترد کر دیا گیا، قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیوں کی شدید مذمت کی گئی۔
ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر مسعود پزشکیاں اور دیگر نے شرکت کی۔