قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکی سینیٹر کا خوشی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی سینیٹر جان فیٹر مین نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی فضائی حملے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
ڈیموکریٹک سینیٹر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر ایسوسی ایٹڈ پریس کی جانب سے شائع کردہ خبر کو ری پوسٹ کرتے ہوئے ایک کارٹون شیئر کیا، جسے اسرائیلی حملے کی تائید اور مسرت کے اظہار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ معاملہ اس لیے بھی اہم ہے کہ قطر امریکا کا باضابطہ اتحادی ہے، اسے "بڑا غیر نیٹو اتحادی" (Major Non-NATO Ally) کا درجہ حاصل ہے اور مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ بھی قطر میں موجود ہے۔
https://t.
خیال رہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں حماس کے دفتر پر فضائی حملہ کیا جس میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ حماس رہنما سہیل الہندی کے مطابق قیادت محفوظ رہی، تاہم خلیل الحیہ کے بیٹے ھمام الحیہ، دفتر کے انچارج جہاد لبد اور تین محافظ شہید ہوئے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نیتن یاہو نے دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے ٹرمپ کو آگاہ کردیا تھا، امریکی میڈیا کا انکشاف
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)امریکی میڈیا نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے سے 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر کو آگاہ کردیا تھا۔امریکی میڈیا نے 3 ا سرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکا کو دوحہ پر میزائل داغے جانے سے پہلے ہی حملے کی اطلاع دے دی گئی تھی۔(جاری ہے)
اسرائیلی حکام نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سیاسی سطح پر بات ہوئی اور پھر فوجی حکام کے ذریعے معلومات فراہم کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کا بتانا تھا کہ امریکا صرف دکھاوا کر رہا ہے، اگر صدر ٹرمپ چاہتے تو حملہ روک سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا اور اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل قطر پر حملے کا فیصلہ ترک کردیتا۔