عمران خان کا سینیٹ کی کمیٹیوں سے استعفا دینے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
راولپنڈی :پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے پی ٹی آئی سینیٹرز کو سینیٹ کی کمیٹیوں سے استعفادینے کا حکم دے دیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اہلیہ کے کیس توشہ خانہ ٹو کی سماعت ہوئی، سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ ارجمند نے مزید سماعت جمعہ 12 ستمبر تک ملتوی کردی، سماعت کے دوران علیمہ خان سمیت عمران خان کی تینوں بہنیں عدالت میں موجود تھیں۔
عدالتی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی کے سینیٹرز کو سینٹ کی کمیٹیوں سے استعفوں کا حکم دیا ہے، اس کے علاوہ عمران خان نے بشریٰ بی بی کا شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹروں سے چیک اپ کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ بشریٰ بی بی کی طبعیت ٹھیک نہیں ہے، 3 دن سے انہیں مسلسل چکر آ رہے ہیں اور کھڑے ہو کر چلنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر پیش آئے واقعہ پر صحافی طیب بلوچ سے معذرت کرلی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی طیب بلوچ نے بیرسٹر گوہر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں، میں علیمہ آپا کے پاس جا رہا تھا کہ آپ کوئی کمنٹ کر دیں گی تو میری جان خلاصی ہو جائے گی، میں نے اگر علیمہ آپا سے کوئی بدتمیزی کی یا گالیاں دیں تو وہ ریکارڈ ہوتیں۔جس پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے صحافی طیب بلوچ کو گلے لگا لیا اور ان کا ہاتھ پکڑ کر یقین دہانی کرائی کہ آج کے بعد ایسا نہیں ہوگا کیوں کہ تحریک انصاف تشدد پر یقین نہیں رکھتی، سوال جتنا بھی ٹیڑھا ہو اس پر تشدد جیسا واقعہ نہیں ہونا چاہیے، جو بھی واقعہ ہوا مجھے اس پر افسوس ہے اور میں معذرت خواہ ہوں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، افغانستان کے لوگوں کو پاکستان سے نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، افغانوں کو دھکے دے کر نکالا گیا یے، دہشت گردی کی وجہ سے ہمارے فوجی، پولیس والے اور عام لوگ مارے جارہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، افغانستان کے لوگوں کو پاکستان سے نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔ توشہ خانہ 2 کیس سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ 2 میں جھوٹے گواہ پیش کرکے وقت ضائع کیا جارہا ہے، جھوٹے گواہ کی سزا سات سال قید ہے، کمرہ عدالت میں میڈیا کے جو تین چار لوگ آتے ہیں انہیں بولنے کی اجازت ہی نہیں۔ علیمہ خان ںے کہا کہ بانی کو بچوں سے بات نہیں کرائی جاتی، بانی عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا ملٹری ٹرائل چل رہا ہے۔ علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، افغانستان کے لوگوں کو پاکستان سے نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، افغانوں کو دھکے دے کر نکالا گیا یے، دہشت گردی کی وجہ سے ہمارے فوجی، پولیس والے اور عام لوگ مارے جارہے ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ کے پی کے سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز علی امین گنڈا پور کے ساتھ بیٹھیں، تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی وفد کے ہمراہ افغانستان جائیں، وہ قانونی طریقے سے عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرینگے، ہمارا میڈیٹ چوری کیا گیا پارٹی کو دبایا گیا۔ علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ کامن ویلتھ رپورٹ میں بتایا گیا ہے پاکستان میں الیکشن چوری کیا گیا، پاکستان میں ووٹ چوری کی سزا آرٹیکل چھ ہے، 26ویں ترمیم کرکے عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس ریکارڈ پر ہے، جو ججز سچ کے ساتھ کھڑے ہیں وہ قوم کے ہیرو ہیں، ملک میں عاصم لاء چل رہا ہے۔ علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، کے پی میں امن قیام کرنا اور گورننس ٹھیک کرنا ضروری ہے، تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز ان کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی نے کہا ہے پشاور میں فوری جلسہ کریں سب کو بلائیں، یہ حکومت ناجائز حکومت ہے۔