بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ سینیٹ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: باجوڑ آپریشن اور ڈرون حملے بند کروائیں، عمران خان کی کے پی حکومت کو ہدایت

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ تمام سینیٹرز فوری طور پر کمیٹیوں سے مستعفی ہوں، ساتھ ہی یہ بھی عندیہ دیا کہ وہ چند دنوں میں آئندہ کا لائحہ عمل پیش کریں گے۔

علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔

انہوں نے کہاکہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے اور اس حوالے سے پھیلائی جانے والی تمام باتیں بے بنیاد ہیں، تاہم بشریٰ بی بی کی طبیعت ناساز ہے اور انہیں چکر آنے کی شکایت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے خود کہا کہ انہیں چلتے وقت چکر آتے ہیں، اس سلسلے میں ان کے طبی معائنے کی درخواست بھی جمع کرا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ہدایت کے باوجود پی ٹی آئی کے 25 اراکین تاحال قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی نہیں ہوئے

علیمہ خانم کے مطابق عمران خان نے پوچھا کہ آخر انہیں ہی کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس پر میں نے جواب دیا کہ یہ چاہتے ہیں آپ کا پیغام عوام تک نہ پہنچے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اڈیالہ جیل سینیٹ کمیٹیوں سے استعفیٰ علیمہ خان عمران خان نیا لائحہ عمل وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل علیمہ خان نیا لائحہ عمل وی نیوز عمران خان کی کمیٹیوں سے علیمہ خان

پڑھیں:

تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل

بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان آٹھویں دہائی کے متعلق یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے انصاراللہ یمن کو اسرائیل کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دینے کے بعد، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے نہایت سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ بچوں اور عورتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، وہ جلد ہی ہمارے خطے سے باہر نکال دیے جائیں گے۔ نیتن یاہو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے انصاراللہ کو اسرائیل کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک کہا اور وعدہ کیا کہ اس خطرے کے خاتمے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا، کیا جائے گا۔

صیہونی وزیراعظم کے جواب میں انصاراللہ کے رہنما نے ان بیانات کو مجرمانہ لفاظی قرار دیا ہے۔ حزام الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ لوگ جلد ہی اس خطے سے نکال دیے جائیں گے جنہیں اعلانِ بالفور کے ذریعے یہاں لایا گیا تھا، وہ غاصب جو معصوم بچوں اور عورتوں کے خون میں اپنے ہاتھ رنگ چکے ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کی مزاحمت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ مستضعفوں کو تمہارے ظلم و فساد سے نجات دلائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ برا انجام کس کا ہوتا ہے، حق رکھنے والے مظلوموں کا یا مجرم غاصبوں کا؟ قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ چونکہ اسرائیل نے اپنی ریاست کا اعلان 14 مئی 1948 کو، برطانوی قیمومیت کے خاتمے کے بعد کیا تھا، اس لحاظ سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کی زوال پذیری کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور 2028 سے پہلے اس کا انجام متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  اسلام آباد: ٹریفک پولیس کا ناکوں پر لرنر پرمٹ بنا کر دینے کا اعلان
  • عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی
  • مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، انصاراللہ یمن کا نیتن یاہو کے بیان پر سخت ردِعمل
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان،کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  •  عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا