قدامت پسند رہنما اور ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک قاتلانہ حملے میں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
UTAH:
امریکا میں قدامت پسند نظریات کے مؤثر ترجمان، صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور ’ ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے ‘ کے بانی چارلی کرک کو یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ بدھ کے روز طلباء سے خطاب کر رہے تھے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق کرک کو 200 یارڈ کے فاصلے پر واقع ایک عمارت سے نشانہ بنایا گیا اور گولی ان کی گردن میں لگی۔ واقعے کے فوری بعد انہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم جانبر نہ ہو سکے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
????⚡️BREAKING AND UNUSUAL
Charlie Kirk, 31, has died from his injuries at Utah Valley University.
چارلی کرک امریکی قدامت پسند تحریک کی نمایاں آواز اور نوجوانوں میں مقبول ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔
ان کی قائم کردہ تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے ملک بھر کے 3,500 سے زائد کالج کیمپسز میں سرگرم ہے اور تعلیمی اداروں میں دائیں بازو کے خیالات کو فروغ دیتی ہے۔
واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو چکی ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں خصوصاً ایف بی آئی نے فوری طور پر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے ردعمل میں گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چارلی کرک نہ صرف ایک عظیم انسان تھے بلکہ وہ میرے اور لاکھوں امریکیوں کے دلوں کی دھڑکن تھے میں اُن کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔
https://truthsocial.com/@realDonaldTrump/115181934991844419ریاست یوٹاہ کے گورنر اسپنسر کاکس نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مسلسل تفتیشی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں اس قسم کی پُرتشدد کارروائیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
یاد رہے کہ چارلی کرک نہ صرف سیاسی میدان میں سرگرم تھے بلکہ وہ امریکی نوجوانوں میں قدامت پسند نظریات کے فروغ کے لیے ایک تحریک کی شکل اختیار کر چکے تھے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چارلی کرک
پڑھیں:
نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوجا (انٹرنیشنل ڈیسک) مغربی نائیجیریا میں موٹر سائیکل پر سوار افراد کی فائرنگ سے 22 دیہاتی لقمہ اجل بن گئے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ سے ہلاک افراد بپتسمہ کی تقریب میں شریک تھے۔ واقعہ برکینا فاسو اور مالی کے قریب تلبیری کے علاقے میں رونما ہوا، جہاں پر عسکریت پسندسرگرم ہیں۔ تکوبت گاؤں میں بپتسمہ کی تقریب میں پہلے 15 افراد کو ہلاک کیا گیا اور پھر حملہ آور تکوبت کے مضافات میں گئے جہاں انہوں نے 7 دیگر افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نائیجیریا کی شمالی ریاست نائیجر میں ایک کشتی خوفناک حادثے کا شکار ہوگئی تھی، جس کے باعث 60 افراد ہلاک اور کئی لاپتا ہوگئے تھے۔بد قسمت کشتی ریاست نائیجر کے ضلع ملالے کی بستی تنگان سو سے دوگا کے لیے روانہ ہوئی تھی کہ شمالی وسطی علاقے کے قریب دریا میں درخت کے تنے سے ٹکراکرحادثے کا شکار ہوگئی۔