مقدس شخصیات کی توہین کا مقدمہ، انجینئر محمد علی مرزا کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
راولپنڈی:
ایف آئی اے نے مقدس شخصیات کی توہین کے مقدمے میں ملزم انجینئر محمد علی مرزا جہلمی کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینئر سول جج وقار حسین گوندل نے جسمانی ریمانڈ دیا۔ ایف آئی اے ٹیم نے ملزم مرزا جہلمی کو کڑے پہرے میں راولپنڈی کچہری میں پیش کیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزم سے تفتیش مکمل کرکے اسے 19 ستمبر کو پیش کیا جائے۔
جسمانی ریمانڈ بعد ایف آئی اے ٹیم ملزم مرزا جہلمی کو لے کر روانہ ہوگئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کے معاملے پردائرتوہین عدالت کی درخواستوں کے دوران بینچ کے رکن جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد ہائی کورٹ کیسے جائیں گے، درخواست گزار ایف پی ایس سی کے ٹیسٹ سے کترارہے ہیں، ٹیسٹ پاس کرلیں، 59سال عمر والاتوزیادہ تجربہ کارہوگا۔جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے ہیں کہ توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ہوتی ، اگر ایف پی ایس سی سے کوئی نوٹس آیا توکیوں ٹیسٹ میں نہیں بیٹھے۔ جبکہ بینچ نے وفاقی حکومت سے عدالت عظمیٰ کے حکم پرمن و عن عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 5رکنی آئینی بینچ نے عدالت عظمیٰ کے 2021کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پردائر توہین عدالت کی درخواستوں اور برطرف ملازمین ایکٹ 2010کے قانون کوچیلنج کرنے کے معاملے پر دائر 25درخواستوں پرسماعت کی۔