سعودی عرب اگلے سال ڈبلیو ڈبلیو ای کے سب سے بڑے ایونٹ ریسل مینیا کی میزبانی کرے گا۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ ریسل مینیا شمالی امریکا کے باہر منعقد ہو رہا ہے۔

منتظمین کے مطابق ریسل مینیا 43 سنہ 2027 میں سعودی دارالحکومت ریاض میں ریاض سیزن کا حصہ بنے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مدن سعودی کا خلیج عرب میں پہلی کثیر المنزلہ فیکٹری شروع کرنے کا اعلان

سعودی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ترکی الشیخ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریسل مینیا پہلے ہی ریسلنگ کیلنڈر کی سب سے بڑی تاریخ ہے اور یہ اعلان ڈبلیو ڈبلیو ای کے ساتھ ہماری شراکت داری میں ایک سنگ میل ہے۔

ہمارا مقصد ہے کہ اس ایونٹ کو نئی بلندیوں تک لے جائیں اور دنیا کو ایک منفرد ریسل مینیا پیش کریں۔

ڈبلیو ڈبلیو ای کے چیف کنٹینٹ آفیسر پال ’ٹرپل ایچ‘ لیوسیک نے بھی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ سعودی شراکت داری نے کھیل اور انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں گہرا اثر ڈالا ہے اور وہ ریسل مینیا 43 کو ایک تاریخی ایونٹ بنانے کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:لندن: ڈیفنس اینڈ سیکیورٹی ایکوپمنٹ انٹرنیشنل نمائش 2025 میں سعودی پویلین کا افتتاح

ریسل مینیا کی تاریخ 1985 سے شمالی امریکی شہروں تک محدود رہی ہے، تاہم سعودی عرب کے ساتھ یہ نیا معاہدہ ڈبلیو ڈبلیو ای اور مملکت کے تعلقات میں نئی جہت لے کر آیا ہے۔

سعودی عرب اس سے قبل بھی بڑے ڈبلیو ڈبلیو ای ایونٹس جیسے کاؤن جویل، ایلیمینیشن چیمبر، اور کنگ اینڈ کوئین آف دی رنگ کی میزبانی کر چکا ہے۔

اسی سلسلے میں جنوری 2026 میں ریاض میں 39 واں رائل رمبل بھی منعقد ہوگا۔

گزشتہ برس لاس ویگاس میں ہونے والا ریسل مینیا WWE کی تاریخ کا سب سے زیادہ کمانے والا ایونٹ ثابت ہوا تھا، جبکہ اگلا ریسل مینیا 42 بھی اپریل میں دوبارہ لاس ویگاس میں منعقد کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈبلیو ڈبلیو ای ایونٹس ریاض ریسل مینیا سعودی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی سعودی عرب میزبانی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ریاض ریسل مینیا سعودی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی ڈبلیو ڈبلیو ای ریسل مینیا

پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے

مدینہ منورہ/ لاھور (نوائے وقت ) پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے، جہاں ان کی ملاقات سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے طے پا گئی ہے۔یہ ملاقات پاک سعودی تعلقات کی موجودہ صورتحال اور خطے کی بدلتی ہوئی سیاسی و سلامتی کے حالات کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت کی حامل قرار دی جا رہی ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ صورت حال، بالخصوص اسرائیلی جارحیت کے واقعات اور ان کے خطے پر اثرات پر بھی مشاورت ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات بھی زیرِ غور آئیں گے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر فلسطین کی صورتحال اور اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔ ریاض میں ہونے والی ملاقات کو اسی تسلسل کی کڑی سمجھا جا رہا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کے عملی پہلوؤں پر مزید پیش رفت کی جائے گی۔وزیر اعظم کے وفد میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، کئی سینیئر وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے ہمراہ بھی سعودی حکومت کی اہم شخصیات موجود ہوں گی تاکہ دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے پر باضابطہ پیش رفت کی جا سکے۔ ریاض میں قیام کے بعد وزیر اعظم سعودی عرب سے برطانیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ برطانوی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ برطانیہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شہباز شریف نیویارک جائیں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ ان کے خطاب میں مسئلہ کشمیر، فلسطین، خطے کی سلامتی، موسمیاتی تبدیلیوں اور معیشت سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کیے جانے کی توقع ہے.  وزارت خارجہ کے ذرائع نے اس دورے اور ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات کے مزید فروغ، معاشی تعاون میں وسعت، سرمایہ کاری کے نئے مواقعوں کی تلاش، توانائی کے منصوبوں اور خطے میں امن و استحکام پر تفصیلی بات چیت کریں. سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں مشرقِ وسطیٰ کی حالیہ صورت حال، بالخصوص اسرائیلی جارحیت کے واقعات اور ان کے خطے پر اثرات پر بھی مشاورت ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سیکورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے امکانات بھی زیرِ غور آئیں گے۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک روز قبل دوحہ میں منعقدہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر فلسطین کی صورتحال اور اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا تھا۔ ریاض میں ہونے والی ملاقات کو اسی تسلسل کی کڑی سمجھا جا رہا ہے جس میں دو طرفہ تعلقات کے عملی پہلوؤں پر مزید پیش رفت کی جائے گی۔وزیر اعظم کے وفد میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، کئی سینیئر وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے ہمراہ بھی سعودی حکومت کی اہم شخصیات موجود ہوں گی تاکہ دو طرفہ تعاون کے ایجنڈے پر باضابطہ پیش رفت کی جا سکے۔ریاض میں قیام کے بعد وزیر اعظم سعودی عرب سے برطانیہ روانہ ہوں گے جہاں وہ برطانوی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے اور اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔برطانیہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شہباز شریف نیویارک جائیں گے جہاں وہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
ان کے خطاب میں مسئلہ کشمیر، فلسطین، خطے کی سلامتی، موسمیاتی تبدیلیوں اور معیشت سے متعلق پاکستان کا مؤقف پیش کیے جانے کی توقع ہے

متعلقہ مضامین

  • دفاعی معاہدے پر سعودی عرب نے ترانہ ریلیز کردیا
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے قصر الیمامہ میں ملاقات، دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا سعودی طیاروں نے استقبال کیا، 21 توپوں کی سلامی
  • وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں پرتپاک استقبال، 21 توپوں کی سلامی، سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے، کنگ خالد ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال
  • وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
  • وزیر اعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچیں گے
  • شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض روانہ ہوگئے
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز