ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں بڑی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں گرفتار ملزم عمر حیات پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر کر دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹ میں 16 سالہ ثنا یوسف قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کیس پر سماعت کی۔ ملزم عمر حیات کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کے ملزم عمر حیات پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مقرر کرتے ہوئے ملزم کو چالان کی نقول پیش کردیں۔
عدالت 20 ستمبر کو ملزم عمر حیات پر فرد جرم عائد کرے گی۔ ملزم حیات کیخلاف تھانہ سنبل میں قتل کا مقدمہ درج ہے۔
یاد رہے کہ ملزم نے قبول کیا تھا کہ اس نے ثنا یوسف کو اس کے گھر میں گھس کر گولیاں مار کر قتل کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ثنا یوسف قتل کیس ملزم عمر حیات
پڑھیں:
سامعہ حجاب نے حسن زاہد کو کیوں معاف کیا؟ ٹک ٹاکر نے سب کچھ بتادیا
مشہور ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر سامعہ حجاب نے اپنے سابق منگیتر حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجوہات کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ حسن کی والدہ کی درخواست پر اور فی سبیل اللہ کیا ہے۔
سامعہ حجاب نے حال ہی میں انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ جب انہوں نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر آواز بلند کی تو ان کا مقصد ان خواتین جیسا بننا تھا جو اپنے حق کے لیے خود کھڑی ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا ضرور کرنا پڑا، مگر اُن 75 فیصد لوگوں کی حمایت نے انہیں حوصلہ دیا جنہوں نے ان کا ساتھ دیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Samiya Hijab jafari (@_samiyashianz_)
ٹک ٹاکر نے بتایا کہ عدالت کی آخری سماعت کے بعد حسن زاہد کو سزا سنائی جا سکتی تھی لیکن حسن کی والدہ کی درخواست پر انہوں نے کیس واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ سامعہ کا کہنا تھا کہ ایک انسان کی غلطی کی سزا اُس کے پورے خاندان کو نہیں ملنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: اغوا کیس کا ڈراپ سین: ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا سابق منگیتر حسن زاہد کیخلاف مقدمات واپس لینے کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ حسن زاہد نے اپنی غلطی تسلیم کر لی تھی اور ان پر لگائے گئے تمام الزامات واپس لے لیے تھے۔ اس کے بعد حسن کی والدہ نے مجھ سے دوبارہ رابطہ کر کے شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ عدالت میں جا کر حلف دے دوں کیونکہ اس کے بغیر یہ مسئلہ ختم نہیں ہو گا جس کے بعد میں نے کورٹ جا کر حلفی بیان دیا اور کیس واپس لے لیا۔
سامعہ حجاب کا کہنا تھا کہ انہوں نے فی سبیل اللہ حسن زاہد کو معاف کر دیا ہے اور عدالت میں جا کر باضابطہ طور پر بیان جمع کروا دیا ہے کہ یہ کیس اس شرط پر ختم کیا جا رہا ہے کہ حسن زاہد آئندہ انہیں یا ان کے خاندان کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سامعہ حجاب کا حسن زاہد سے کیا تعلق تھا؟ ٹک ٹاکر نے نئے انکشافات کردیے
واضح رہے کہ یکم ستمبر کو سامعہ حجاب نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ حسن زاہد نے انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور بارہا بلیک میل کرتے رہے۔ ان الزامات کے بعد اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسن زاہد کو گرفتار کر کے مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کیے تھے۔
ابتدائی سماعتوں کے بعد عدالت نے حسن زاہد کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا، جبکہ 12 ستمبر کو انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد ازاں سامعہ حجاب نے تصدیق کی کہ وہ اپنے سابق منگیتر کو معاف کر چکی ہیں اور صلح ہو چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹک ٹاکر حسن زاہد سامعہ حجاب سوشل میڈیا انفلیوئنسر