پی ٹی آئی نے ملک دیوالیہ کردیا تھا اس لیے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے ہے کہ پی ٹی آئی نے ملک کو دیوالیہ کردیا تھا اس لیے ہمیں مجبوری میں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے 2022میں ملک کو دیوالیہ کر دیا تھا، اسی لیے معیشت کو بچانے کے لیے پروگرام میں جانا پڑا، موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر احسن اقبال کا چین کے سب سے بڑے اخبار ، پیپلز ڈیلی کے آن لائن ایڈیشن کو اہم انٹرویو
قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور عالمی آرڈر کے منہ پر طمانچہ ہے، اسرائیل نے قطر ہی نہیں بلکہ ایران، فلسطین، عراق، شام اور اب یمن کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے جبکہ اسلامی سربراہی کانفرنس میں بھی اس مسئلے کا حل نکالا جانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خطرے سے دوچار ہے اور بھارت اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ ان کے مطابق 2013 میں بھی بڑی دہشتگردی کا سامنا کیا مگر اسے فلش آؤٹ کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وسائل محدود ہیں، ایک ہزار ارب روپے مالیت کے 118 منصوبے بند کررہے ہیں، احسن اقبال کا اعلان
انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کو ہر حال میں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی سابق حکومت نے دہشت گردوں سے مفاہمت کی اور انہیں دوبارہ پاکستان میں آباد کیا۔
وفاقی وزیر نے کرکٹ کے حوالے سے کہا کہ کھیل کھیل ہوتا ہے اور جو ٹیم بہتر کھیلے گی وہی کامیاب ہوگی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی کھلاڑی بہترین کھیل کا مظاہرہ کریں گے اور بھارت کو شکست دیں گے۔
سیلابی صورتحال پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین بحران سے گزر رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت دی ہے کہ اس معاملے کو آئی ایم ایف کے ساتھ اٹھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ’احسن اقبال رول ماڈل ہیں‘، استاد کو جھک کر ایوارڈ دینے کی ویڈیو پر صارفین کے تبصرے
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں مریم نواز کو کسانوں کے نقصان کے ازالے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ متاثرین کے گھروں کے نقصانات کے مداوے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں، یہ بہت بڑا چیلنج ہے مگر حکومت عوام کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی ایم ایف احسن اقبال پاکستان پی ٹی آئی ملک دیوالیہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف احسن اقبال پاکستان پی ٹی ا ئی ملک دیوالیہ احسن اقبال نے کہا وفاقی وزیر ئی ایم ایف نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
واشنگٹن:امریکا کے وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جو ایٹمی تجربات کا حکم دیا گیا ہے، ان میں فی الحال ایٹمی دھماکے شامل نہیں ہوں گے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اس وقت جن تجربوں کی ہم بات کر رہے ہیں وہ سسٹم ٹیسٹ ہیں اور یہ ایٹمی دھماکے نہیں ہیں بلکہ یہ انہیں ہم نان-کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کر سکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔
قبل ازیں جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ایٹمی تجربے کی آغاز کی دھمکی پر روس نے بھی خبردار کردیا؛ اہم بیان
ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں میں دیا تھا۔
یاد رہے کہ امریکا نے 1960، 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ایٹمی دھماکے کیے تھے۔