ٹرمپ کی میز پر غزہ کی تقسیم کا بزنس پلان موجود ہے، اسرائیلی وزیر خزانہ کا بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
امریکی صدر کے بعد اسرائیلی وزیر خزانہ نے بھی غزہ پر قبضے کے منصوبے کا اعتراف کر لیا ہے۔
اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل اسموٹریچ نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کو منافع بخش رئیل اسٹیٹ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور امریکا کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات بھی ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں نے جنگ پر بھاری اخراجات کیے ہیں، اس لیے غزہ کی زمین بیچ کر حاصل ہونے والا منافع بھی اسی تناسب سے تقسیم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انفرا اسٹرکچر کی تباہی کسی بھی شہر کی تجدید کا پہلا مرحلہ ہوتا ہے اور اب تعمیر نو کا عمل شروع ہونا چاہیے۔ اسموٹریچ نے مزید دعویٰ کیا کہ غزہ کی تقسیم کا بزنس منصوبہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میز پر موجود ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں کہ غزہ سے انخلاء کے بعد اس علاقے میں امریکا کی زیر ملکیت ساحلی تفریح گاہ تعمیر کی جا سکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
میئر صادق خان کو شاہی عشائیے میں مدعو نہ کرنے کی درخواست کی تھی، صدر ٹرمپ کا انکشاف
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ لندن کے میئر صادق خان کو ونڈسر کیسل میں شاہ چارلس کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔
ایئر فورس ون پر امریکا واپسی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے صادق خان کو دنیا کے بدترین میئرز میں سے ایک قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس تقریب میں شامل ہونا چاہتے تھے لیکن میں نے کہا کہ وہ وہاں نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: لندن کے میئر صادق خان کا اعزاز، شاہ چارلس کی جانب سے نائٹ کا خطاب
بی بی سی کے مطابق صادق خان نے اس تقریب میں شرکت کی خواہش ظاہر نہیں کی تھی اور نہ ہی انہیں مدعو کیے جانے کی توقع تھی، میئر کے قریبی ذرائع نے کہا کہ ٹرمپ کی سیاست ’خوف اور تقسیم‘ پر مبنی ہے۔
صدر ٹرمپ اور صادق خان کے درمیان یہ لفظی جنگ نئی نہیں، 2019 میں ٹرمپ نے میئر لندن کو ’سنگدل ناکام شخص‘ کہا تھا، جبکہ صادق خان نے انہیں دائیں بازو کی انتہا پسندی کو ہوا دینے والا قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران برطانوی کوئین کمیلا کا مستقبل کی ملکہ کیٹ سے ’سردمہری‘ کا مظاہرہ
اس مرتبہ بھی صدر ٹرمپ نے لندن میں جرائم اور امیگریشن پالیسی پر میئر کی کارکردگی کو ’تباہ کن‘ قرار دیا۔
صادق خان کے قریبی ذرائع نے جواب میں کہا کہ ٹرمپ کی سیاست معاشرے میں ’خوف اور نفرت‘ پھیلاتی ہے۔
’لندن ایک عالمی کامیابی کی کہانی ہے، یہ کھلا، متحرک اور بڑے امریکی شہروں سے زیادہ محفوظ ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ ریکارڈ تعداد میں امریکی لندن میں سکونت اختیار کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
دونوں رہنماؤں کی یہ کشیدگی 2015 سے چلی آ رہی ہے، جب صادق خان نے صدرٹرمپ کے اس بیان کی مذمت کی تھی کہ مسلمانوں کو امریکا آنے سے روکا جائے۔ بعد میں صدر ٹرمپ نے میئر کو آئی کیو ٹیسٹ کا چیلنج دیا اور لندن برج دہشتگرد حملے کے بعد بھی ان پر تنقید کی۔
2019 کے دورۂ برطانیہ میں صادق خان نے ’ٹرمپ بی بی‘ بلون کو لندن میں فضا میں بلند کرنے کی اجازت دی تھی۔ رواں سال جولائی میں بھی صدر ٹرمپ نے اسکاٹ لینڈ میں پریس کانفرنس کے دوران صادق خان کو ’گندا شخص‘ کہا، جس پر برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا: “وہ میرے دوست ہیں۔”
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
صدر ٹرمپ کا برطانیہ کا دوسرا سرکاری دورہ، جو کسی غیر شاہی شخصیت کے لیے غیرمعمولی ہے، بڑی تقریب اور شاندار استقبالیہ کے ساتھ منعقد کیا گیا تاکہ دونوں اتحادیوں کے قریبی تعلقات کا اظہار ہو۔
تاہم پارلیمنٹ اسکوائر میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے اور ونڈسر کیسل پر ٹرمپ اور جیفری ایپسٹین کی تصاویر پروجیکٹ کرنے پر 4 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شاہ چارلس شاہی عشائیے صادق خان لندن میئر