اسرائیل کیساتھ مذاکرات بے فائدہ ہیں، یمن
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
ایک مشترکہ بیان میں یمنی مظاہرین کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال صیہونی رژیم کو اس حقیقت سے روشناس کرائے گی کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی پر اپنی جارحیت روکنے اور اس علاقے کی ناکہ بندی ختم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن میں ہزاروں افراد نے ملک بھر میں مظاہروں کا انعقاد کیا۔ جس میں شرکاء نے فلسطینی قوم کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے زور دے کر کہا کہ صیہونی رژیم کے ساتھ مذاکرات بے فائدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا مقابلہ صرف مقاومت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ تفصیلات کے مطابق، شمالی یمن کے صوبے صعدہ میں جمعہ کی نماز کے بعد مختلف شہروں اور علاقوں میں 40 وسیع مظاہرے منعقد کئے گئے۔ اس دوران مظاہرین نے سڑکوں پر اکٹھے ہو کر مسئلہ فلسطین اور غزہ کی پٹی کی حمایت کے حوالے سے اپنے مستقل موقف پر زور دیا۔
ریلیوں کے اختتام پر مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ صیہونی دشمن کا مقابلہ اور خدا کی راہ میں جہاد کرنے کا راستہ, سب سے درست و دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی دوسرا راستہ بے قدر و قیمت ہے، جس سے صرف دشمن کی سرکشی میں اضافہ ہو گا۔ اس بیان میں، صیہونی رژیم کی جارحیت کی مذمت کے لئے قطر میں منعقدہ حالیہ عرب-اسلامی کانفرنس کا حوالہ دیا گیا۔ اس ضمن میں کہا گیا کہ دوحہ میں جنگ بندی کے لئے جاری مذاکرات کے بعد کے واقعات نے ثابت کیا کہ مذاکرات، نہ صرف قابض رژیم کو روکنے میں ناکام رہے بلکہ اس عمل سے دشمن کی توسیع پسندانہ حرص اور جارحیت میں بھی اضافہ ہوا۔ مظاہرین نے بیان میں مطالبہ کیا کہ جہاد کے مقدس راستے کو جاری رکھا جائے اور غزہ میں ہونے والی مزاحمت کی حمایت کی جائے۔ اس دوران انہوں نے فلسطینی عوام کی ناقابل یقین استقامت کی تعریف کی کہ جس نے تمام مظالم کے باوجود صیہونی دشمن کو کسی بھی قابل ذکر فتح حاصل کرنے میں ناکامی سے دوچار کیا۔
بیان میں یمنی مسلح افواج کے بڑھتے ہوئے آپریشنز کی بھی تعریف کی گئی جو جدید ترین امریکی اور صیہونی ایئر ڈیفنس سسٹمز کو عبور کرتے ہوئے مقبوضہ سرزمین پر اپنے اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مظاہرین نے اپنے بیان کے آخر میں زور دیا کہ حالیہ صورت حال صیہونی رژیم کو اس حقیقت سے روشناس کرائے گی کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی پر اپنی جارحیت روکنے اور اس علاقے کی ناکہ بندی ختم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ دوسری جانب یمنی مسلح افواج نے اس بات پر بار بار زور دیا کہ جب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جارحیت جاری رہے گی اور اس علاقے کی ناکہ بندی ختم نہیں ہو گی، وہ مقبوضہ علاقوں اور صیہونی رژیم سے وابستہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر اپنے حملے جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی رژیم مظاہرین نے غزہ کی پٹی
پڑھیں:
اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات‘ جلدسکیورٹی معاہدہ طے پا سکتا ہے.احمد الشرع
دمشق(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جاری مذاکرات کے نتیجے میں ایک سکیورٹی معاہدہ آنے والے دنوں میں طے پا سکتا ہے دمشق میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ سکیورٹی معاہدہ ایک ضرورت ہے بشرط کہ شامی فضائی حدود اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے اور یہ سب اسلامی قانون کے مطابق اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہو.(جاری ہے)
الشرع نے کہا کہ جولائی میں شام اور اسرائیل ایک سکیورٹی معاہدے کے بہت قریب تھے کہ صوبہ سویڈا کے جنوب میں ہونے والی ایک کارروائی نے ان مذاکرات کو متاثر کیا شام اور اسرائیل اس وقت ایسے معاہدے کے لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے بارے میں دمشق کو امید ہے کہ اس کے نتیجے میں اسرائیلی فضائی حملے رک جائیں گے اور جنوبی شام تک پیش قدمی کرنے والی اسرائیلی افواج پیچھے ہٹ جائیں گی. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے شامی حکومت پر دباﺅمیں اضافہ ہو رہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی راہنماﺅں کی ملاقات سے قبل ایک معاہدہ طے کر لے لیکن الشرع نے نیویارک کے مجوزہ دورے سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں اس بات کی تردید کی کہ امریکہ شام پر کوئی دباﺅ ڈال رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دراصل ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر سے جس دن الشرع کی قیادت میں ہونے والے آپریشن نے سابق شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹا اسرائیل شام میں ایک ہزار سے زیادہ فضائی حملے اور 400 سے زائد سرحد کی خلاف ورزی کر چکاہے.