کراچی میں پڑوسی کی دو کم عمر بچوں سے متعدد باربدفعلی
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء) شارع نور جہاں پولیس نے محلے کے 2 کمسن بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ایس ایچ او فیض الحسن نے بتایا کہ ساجد نامی شخص نے پولیس سے رابطہ کر کے بتایا کہ محلے کے ایک اوباش شخص نے میرے بیٹے اور محلے کے ایک اور بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنایا جس پر پولیس نے اس کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 665 سال 2025 بجرم دفعہ 337 کے تحت نامزد ملزم علی رضا کے خلاف درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزم موقع سے فرار ہوگیا جس کی گرفتاری کیلیے کوششیں جاری ہیں۔مدعی مقدمہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ سرکاری ملازم ہے اور سرکاری اسٹاف کالونی نارتھ ناظم آباد بلاک P میں رہائش پذیر ہے۔ مدعی کے مطابق 17 ستمبر کی شام 7 بجے وہ گھر پر موجود تھا کہ گیارہ سالہ بیٹا گھبرایا ہوا گھر آیا جسے دیکھ کر اس سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ میں اور میرا دوست 12 سالہ کھیل رہے ہوتے ہیں تو محلے کا ایک شخص علی رضا ہم دونوں کو چیز کے بہانے اپنے گھر پر بلوا کر ہمارے ساتھ بدفعلی کرتا ہے اور کئی بار کر چکا ہے۔(جاری ہے)
مدعی کے مطابق بیٹے نے بتایا کہ ابھی مجھے آواز دے رہا تھا جس پر بھاگ کر اپنے گھر آگیا جبکہ وہ ہمیں ڈراتا اور دھمکاتا ہے اگر کسی کو بتایا میں تمھیں زندہ نہیں چھوڑونگا اس معلومات پر وہ اپنے محلے دار کے پاس گیا اور اسے بھی آگاہ کیا اور اسے لیکر علی رضا کے گھر گئے تو وہ ہم سے لڑائی جھگڑا کرنے لگا لہذا اب میں رپورٹ درج کرانے آیا ہوں۔پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بتایا کہ
پڑھیں:
ساس سے جھگڑا، خاتون نے مبینہ طور پر اپنے 2 بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی
بہو نے ساس سے جھگڑے کے بعد مبینہ طور پر اپنے دونوں بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔پولیس کے مطابق یہ واقعہ بہاولپور میں پیش آیا جہاں ایک خاتون نے ساس سے جھگڑے کے بعد انتہائی قدم اٹھایا۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق 26 سالہ خاتون کا اپنی ساس سے جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد خاتون نے مبینہ طورپر اپنے بچوں کو قتل کر نے کے بعد خودکشی کی۔پولیس کے مطابق مرنے والے بچوں میں 4 سال کی بیٹی اور ڈھائی سال کا بیٹا شامل ہے جن کی لاشیں اسپتال منتقل کردی گئی ہیں جب کہ واقعے سے متعلق حقیقت جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہے۔