اسلام آباد ہائی کورٹ: بار صدر اور پی ٹی آئی وکلا میں تلخ کلامی، ماحول کشیدہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکلا ایک دوسرے سے اُلجھ پڑے ہیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وکلا کی صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار واجد گیلانی سے تلخ کلامی بھی ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وکلا نے مظاہرے کے دوران شدید نعرے بازی بھی کی ہے۔واقعہ رونما ہونے پر سیکرٹری بار منظور احمد اور دیگر وکلا موقع پر پہنچ گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بار ایسوسی ایشن کا آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ذرائع نے مزید کہا کہ صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار کچھ دیر میں نیوز کانفرنس کریں گے۔
دوسری جانب جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جوڈیشل ورک سے روکنے کے معاملے پر سپریم کورٹ میں اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روکنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس طارق نے سپریم کورٹ میں اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے اپیل دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ ہے ذرائع
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔ آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔ وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔