اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر ۔2025 )اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بطور جج فرائض کی ادائیگی سے روکنے کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کر دی ہے جس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ، رجسٹرار اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے مبینہ جعلی ڈگری کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام کرنے سے روکنے کاحکم جاری کیا تھا.

(جاری ہے)

عدالت عالیہ نے کہا تھا کہ جب تک سپریم جوڈیشل کونسل مبینہ جعلی ڈگری کے معاملے کا فیصلہ نہیں کرتی تب تک جسٹس طارق محمود جہانگیری جوڈیشل ورک نہیں کریں گے جمعہ کے روز جسٹس طارق محمود جہانگیری سائلین کے گیٹ سے کارڈ لے کر سپریم کورٹ آئے ان کے ہمراہ جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس بابر ستار، جسٹس ثمن رفعت اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق بھی موجود تھے.

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججوں کی جانب سے انفرادی طور پر اپیلیں دائر کی گئیں جسٹس محسن اختر کیانی نے صحافیوں سے گفتگو میں علیحدہ درخواستوں کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حالیہ رولز کے مطابق ایک درخواست میں فریق نہیں بن سکتے اس لیے ہم الگ الگ اپیلیں دائر کر رہے ہیں جج صاحبان کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ یہ درخواست ایک آخری چارہ ہے بطور غیر جانب دار منصف جنہیں شہریوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے ججوں کا کام مقدمہ بازی کرنا نہیں ہوتا لیکن یہ غیر معمولی حالات ہیں اور ایک بڑا سوالیہ نشان موجود ہے کہ آیا ہم قانون کی حکمرانی کے تحت چل رہے ہیں یا افراد کی حکمرانی کے تحت اسی لیے یہ درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے تاکہ بطور عدلیہ کے اراکین اور بطور پاکستان کے شہری،کچھ سیدھے سادے جواب حاصل کیے جا سکیں.

درخواست میں استدعا کی گئی کہ قرار دیا جائے کہ ہائی کورٹ کا کوئی جج صرف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ہی اپنے عدالتی فرائض کی انجام دہی سے روکا جا سکتا ہے اور کسی جج کو عہدے سے ہٹانے کے لیے ”کو وارانٹو “کی رِٹ دائر کرنا آئین کے آرٹیکل 199(1) کو آرٹیکل 209(7) کے ساتھ ملا کر پڑھنے کی صورت میں قابل سماعت نہیں ہے. درخواست میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت کسی سنگل بینچ کے عبوری احکامات کے خلاف اپیل نہیں سن سکتی اور نہ ہی وہ سنگل بینچ کی کارروائیوں پر اس طرح کنٹرول حاصل کر سکتی ہے جیسے وہ کوئی ماتحت عدالت یا ٹریبونل ہو درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزار جج یہ سوالات اپنے آپ یا اپنے ادارے کو متنازع بنانے کے لیے نہیں اٹھا رہے بلکہ اس بات کو سمجھنے کے لیے اٹھا رہے ہیں کہ وہ کس طرح اپنے اس فریضے کو پورا کر سکتے ہیں جو آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت آئین اور قانون کی اطاعت کا تقاضا کرتا ہے ساتھ ہی وہ اپنے اس حلف کے پابند ہیں جس کے مطابق وہ آئین کا تحفظ، حفاظت اور دفاع کریں گے اور ہر شخص کے ساتھ بلا خوف و خطر، بلا امتیاز، بلا جھکاو¿ اور بلا عناد قانون کے مطابق انصاف کریں گے.

اسلام آبادہائی کورٹ کے ججوں نے گذشتہ برس چھ ججوں کے سپریم کورٹ کو لکھے گئے خطوط کو بھی درخواست کا حصہ بنایا ہے یہ پانچوں جج اپنی درخواستوں کی ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ میں پیروی کریں گے درخواستوں میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے اختیارات سے تجاوز، بینچوں کو مرضی کے مطابق تشکیل دینا، ہائی کورٹ رولز کو نظر انداز کرنا، مرضی کے ججوں کو نوازنا اور باقی ججوں کے ساتھ امتیازی رویے کے قانونی سوالات اٹھائے گئے ہیں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے خلاف اسلام آباد بار اور وکلا نے احتجاج کی کال بھی دی جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد کورٹ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا عندیہ بھی دیا. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جسٹس طارق محمود جہانگیری اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اسلام آباد سپریم کورٹ میں آئین کے آرٹیکل درخواست میں کے مطابق کریں گے کے تحت کے لیے

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کیخلا ف اپیل، جسٹس طارق محمود جہانگیر ی دیگر وکلا کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچ گئے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کیخلا ف اپیل دائر کرنے کیلئے  جسٹس طارق محمود جہانگیری سپریم کورٹ پہنچ گئے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف اپیل دائر کریں گے،دیگر ججز بھی جسٹس طارق محمود جہانگیری کے ہمراہ ہیں،جسٹس محسن اختر کیانی ،جسٹس بابر ستار،جسٹس ثمن رفعت اور جسٹس سردار  اعجاز اسحاق بھی سپریم کورٹ پہنچ گئے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اعجاز اسحاق خان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر
  • جعلی ڈگری کیس: جسٹس جہانگیری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • آپ لوگ دو  پیٹشنر ہیں ؟مطیع اللہ جان کا اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے پرجسٹس محسن اختر کیانی  سے سوال 
  • سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی انفرادی اپیلیں دائر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کیخلا ف اپیل، جسٹس طارق محمود جہانگیر ی دیگر وکلا کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچ گئے
  • جسٹس طارق جہانگیری کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے میں اہم پیش رفت
  • جسٹس طارق کیس، ریکارڈنگ کے حصول کی درخواست دائر، اسلام آباد بار کی جزوی ہڑتال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر