Juraat:
2025-09-21@08:30:18 GMT

خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی حفاظت کرینگے، وزیردفاع

اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT

خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی حفاظت کرینگے، وزیردفاع

جس طرح نیٹو کا اتحاد ہے اس طرح ہمیں ایک ہونا چاہیے،سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے
اسرائیل کا جس طرح رویہ ہے تھریٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں، خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ خطرے کی صورت میں اپنی سرزمین کی طرح سعودی عرب کی حفاظت کرینگے۔وزیردفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا جس طرح رویہ ہے تھریٹ ہیں اس میں کوئی شک نہیں، دفاعی معاہدے میں اورممالک بھی شامل ہوں گے، سعودی عرب کو کوئی خطرہ ہوا تو انشااللہ اپنی سرزمین کی طرح ان کا دفاع کرینگے، جس طرح نیٹو کا اتحاد ہے اس طرح ہمیں بھی ایک ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ دنیا کو پیغام دینا چاہیے ہم مسلمان ممالک ایک جسم کی مانند ہیں، سعودی عرب سے گزشتہ 50، 60 سالوں سے دفاعی تعاون جاری ہے، دونوں ملکوں میں معاہدے سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوگا۔خواجہ آصف نے کہا کہ دفاعی معاہدوں کی بنیادی شق ہوتی ہے ایک دوسرے کی دفاع میں مدد کی جائیگی، پاکستان اور سعودی عرب دونوں ایک دوسرے کی دفاع میں مدد کریں گے، دفاعی معاہدے میں تکنیکی مدد، دفاع سے متعلق جوائنٹ وینچر بھی کیے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی دفاعی ضروریات معاہدے میں شامل ہیں، پاکستان پہلے بھی حرمین شریفین کے دفاع میں پیش پیش ہے، پاکستان اور سعودی عرب پہلے بھی ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے ہیں۔وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے سعودی دفاعی افواج کی پہلے بھی تربیت و مدد کی گئی ہے۔یہ درست ہے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار بہت کم ہوگا، پاکستان اور سعودی عرب کا رشتہ بھروسے اور اعتماد والا ہے، ہم ایک مذہب کے لوگ ہیں، سعودی سرزمین کی عزت ہماری ذمہ داری ہے، ہمارا وجود ہی حرمین شریفین کی مرہون منت ہے۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ باہمی اتفاق رائے کا معاملہ ہے ہم جہاں سعودی عرب کی خدمت کرسکتے ہیں کرینگے، جہاں ہماری ضروریات ہونگی سعودی عرب بھی پیش پیش ہوگا۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 30 لاکھ پاکستانی ہیں یہ بھی بڑی بات ہے، یہ توواضح ہے کسی بھی جنگ کی صورت میں دونوں ممالک ایک ساتھ ہونگے۔پاکستانی وزیردفاع نے کہا کہ ہمارا دفاع سعودی عرب کا دفاع اور سعودیہ کا دفاع پاکستان کا دفاع ہوگا، پاکستان کسی ملک پر حملے کا ارادہ نہیں رکھتا، جارحیت ہوئی تو ہم دفاع کرینگے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پاکستان اور سعودی عرب سعودی عرب کی سعودی عرب کا خواجہ ا صف سرزمین کی نے کہا کہ کا دفاع

پڑھیں:

پاک، سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف

پاکستانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونیوالا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص ملک کیخلاف نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت داری ہے اور اس میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کیلئے دروازے بند نہیں کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی باہمی دفاعی معاہدہ نیٹو معاہدے کی طرز پر ہے جس میں دیگر عرب ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونیوالا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص ملک کیخلاف نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت داری ہے اور اس میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کیلئے دروازے بند نہیں کیے گئے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے، جس کے تحت اگر پاکستان یا سعودی عرب میں سے کسی ایک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شامل ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ جارحیت پر مبنی نہیں، بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کی ضمانت ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پہلے ہی کئی دہائیوں سے سعودی افواج کی تربیت میں مصروف ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعاون کی باضابطہ توسیع ہے۔ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا دفاع پاکستان کیلئے مقدس فریضہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی دفاعی صلاحیتیں معاہدے کے دائرہ کار میں دستیاب ہیں لیکن ہمیشہ احتیاط، اصول اور ذمہ داری کیساتھ۔ افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشتگرد حملوں پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کابل حکومت پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اپنے بچوں، جوانوں اور شہریوں کے جنازے اُٹھا رہے ہیں لیکن افغانستان اس سلسلے میں بالکل غیر مخلص ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ مشترکہ دفاع کا معاہدہ
  • دفاع سے تجارت تک: پاکستان اور سعودی عرب کا نیا مشترکہ معاشی سفر
  • پاک، سعودی مشترکہ دفاع، ذمے داری بڑھ گئی ہے
  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ، ہر پاکستانی مکہ مدینہ کی حفاظت کرنا چاہتا ہے، بلاول بھٹو
  • پاک سعودیہ معاہدہ مکمل طور پر دفاعی نوعیت کا ہے، وزیردفاع
  • پاک، سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • سعودی عرب کیساتھ معاہدے میں کسی اور ملک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں کیا: وزیر دفاع
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ اسلامی ممالک کے مشترکہ دفاع کا آغاز ہے، فضل الرحمان