data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مظفر آباد (اے پی پی) آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سینئر سفارت کار سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاک سعودی اسٹرٹیجک باہمی دفاعی معاہدے کے بعد بھارت کے لیے پاکستان پر فوجی مہم جوئی کرنا انتہائی دشوار ہو گیا ہے اور اگر بھارت نے کوئی حماقت کی تو اسے دو ملکوں کی اجتماعی طاقت سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔سردار مسعود خان نے مختلف ٹی وی چینلز کو دئیے گئے انٹرویوز میں بتایا کہ اس سال مئی میں بھارت کی جانب سے پاکستان پر جو بلا جواز جنگ مسلط کی گئی تھی جس کا پاکستان نے دندان شکن جواب دیا اور اس معرکے میں پاک فوج نے اپنی برتری ثابت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدے کے بعد بھارت کو مستقبل میں کسی قسم کی جارحیت سے پہلے ہزار بار سوچنا ہوگا کیونکہ سعودی عرب کی بھارت میں وسیع سرمایہ کاری ہے اور 35لاکھ بھارتی شہری سعودی عرب میں بسلسلہ روزگار مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان کی مشرقی سرحدوں کو عسکری اعتبار سے مضبوط کرے گا اور پاکستان کی اسٹرٹیجک رسائی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ دفاعی ٹیکنالوجی اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔بھارت کے ممکنہ ردعمل پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مختلف محاذوں پر ناکامیوں کا شکار رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

پاکستان میں تیار شدہ ڈرون جیمر ’’صفرا‘‘ کی شاندار لانچ، جدید دفاعی کامیابی قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان نے دفاعی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے اپنا بنایا ہوا جدید ڈرون جیمر گن ’’صفرا‘‘ متعارف کرادیا۔

یہ شاندار ایجاد پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس اینڈ ایکسپو (پائمیک) کے دوران پیش کی گئی، جہاں ملکی و غیرملکی ماہرین نے اس نئی ٹیکنالوجی میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

’’صفرا‘‘ نامی یہ ڈرون جیمر گن نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان (نیلکاپ) کے ماہر انجینئرز نے تیار کی ہے، جو دور اڑنے والے ڈرونز کو ریڈیائی لہروں کے ذریعے مکمل طور پر مفلوج کرکے زمین پر اتارنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں ہونے والی اس تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ’صفرا‘ کی عملی آزمائش بھی کی گئی، جس میں ہزاروں فٹ کی بلندی پر اڑتے ہوئے ڈرون کو چند لمحوں میں جیمر گن کے نشانے پر لاکر ناکارہ بنادیا گیا۔

شرکا نے اس کامیاب مظاہرے پر نیلکاپ کے ماہرین کو زبردست داد دی اور اسے پاکستان کے دفاعی نظام کے لیے ایک بڑا سنگِ میل قرار دیا۔

نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف مغل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس جدید آلے کا نام ’’صفرا‘‘ دراصل نبی کریم ﷺ کے اس کمان کے نام پر رکھا گیا ہے، جس سے تیر چلائے جاتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جب یہ گن فائر کی جاتی ہے تو اس سے خارج ہونے والی ریڈیائی لہریں ایک کمان کی شکل اختیار کرلیتی ہیں، جو ڈرون کے نظام کو مفلوج کرکے زمین کی طرف موڑ دیتی ہیں۔

ڈاکٹر آصف مغل نے بتایا کہ صفرا گن بیک وقت جی پی ایس، ریڈیو اور ویڈیو سگنلز کو جام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ ڈرون کو محض جام نہیں کرتی بلکہ اسے محفوظ انداز میں زمین پر اترنے پر مجبور بھی کردیتی ہے۔ اس میں نصب دو طاقتور بیٹریاں علیحدہ علیحدہ 40 منٹ تک فعال رہتی ہیں، جس سے طویل آپریشنز کے دوران بھی کارکردگی برقرار رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ’’صفرا‘‘ کی مؤثر رینج تقریباً 1500 میٹر بلندی تک پھیلی ہوئی ہے، جب کہ 550 میٹرز افقی اور 350 میٹرز عمودی حدود میں موجود تمام ڈرونز کے کنٹرول اور ویڈیو سسٹمز مکمل طور پر جام ہوجاتے ہیں۔

اس مظاہرے کے بعد پاکستانی ماہرین نے یقین کا اظہار کیا کہ یہ ٹیکنالوجی ملک کے دفاعی نظام میں نیا باب ثابت ہوگی، خاص طور پر ان سرحدی اور حساس علاقوں کے لیے جہاں غیر قانونی ڈرون سرگرمیاں قومی سلامتی کے لیے چیلنج بن رہی ہیں۔

ویب ڈیسک تنویر انجم

متعلقہ مضامین

  • امریکا۔بھارت دفاعی معاہدہ: ٹرمپ کی دوہری محبت
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
  • پاکستان میں تیار شدہ ڈرون جیمر ’’صفرا‘‘ کی شاندار لانچ، جدید دفاعی کامیابی قرار
  • صدر ٹرمپ پاکستان کو کیا سمجھتے ہیں؟ دوست یا دشمن؟
  • پاکستان اور سعودی عرب مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر متفق
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور
  • مختلف سیاسی جماعت کے لوگ فنکشنل لیگ میںشامل
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • ایران کا دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوط جوہری تنصیبات کی تعمیر کا اعلان