Nawaiwaqt:
2025-09-22@05:07:39 GMT

زرداری کا دورہ چین مکمل، وطن واپس پہنچ گئے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

زرداری کا دورہ چین مکمل، وطن واپس پہنچ گئے

اسلام آباد (نیٹ نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری چین کا دس روزہ دورہ مکمل کر کے وطن واپس پہنچ گئے۔ دورے کے دوران صدر زرداری کی چین کے صوبائی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں پاک چین تعلقات، سی پیک، علاقائی امن، ترقی اور تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر کے دورے میں پاکستان اور چین نے 16 ستمبر کو مفاہمت کی تین یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کئے جن کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ شعبوں کی ترقی ہے۔ خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو بھی صدر مملکت کے ہمراہ تھے۔ صدر نے دونوں ملکوں کی سٹرٹیجک شراکت داری کے عزم کی تجدید کی۔ صدر نے شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اگر کوئی زیر التوا مسائل ہوئے تو انہیں دوستانہ اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت حل کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا کاشغر فری ٹریڈ زون کا دورہ

صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے چین کے خودمختار علاقے سنکیانگ میں واقع کاشغر فری ٹریڈ زون کا دورہ کیا، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کاشغر کے کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری یاو نِنگ نے کیا۔

دورے کے دوران صدرِ مملکت کو فری ٹریڈ زون کے قیام (2015ء) سے لے کر اب تک ہونے والی ترقی، بنیادی ڈھانچے، تجارتی سرگرمیوں اور بین الاقوامی روابط کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

حکام نے آگاہ کیا کہ یہ زون جنوبی سنکیانگ کا واحد فری ٹریڈ زون ہے، جو علاقائی تجارت و ترسیل کا ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔ یہ سڑک، ریل اور فضائی راستوں کے ذریعے نہ صرف ایشیا بلکہ یورپ سے بھی منسلک ہے، اور اپنا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بھی رکھتا ہے۔

کاشغر فری ٹریڈ زون کو گلگت بلتستان میں واقع سوست پورٹ (400 کلومیٹر دور) اور گوادر پورٹ (2000 کلومیٹر دور) سے بھی مربوط کیا گیا ہے، اور ان راستوں کے ذریعے درآمدات و برآمدات کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ زون 3.56 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس میں بانڈڈ ویئر ہاؤسنگ، لاجسٹکس، پروسیسنگ، کسٹمز کلیئرنس اور فضائی ترسیل کی سہولیات دستیاب ہیں۔ صدر کو بتایا گیا کہ زون کا تجارتی نیٹ ورک 118 ممالک تک پھیلا ہوا ہے، اور یہاں سے برآمد ہونے والی اشیاء میں الیکٹرک گاڑیاں، بیٹریاں، سولر سیلز، ہائی ٹیک مصنوعات اور آٹو پارٹس شامل ہیں۔

صدر زرداری کو 2024ء میں قائم ہونے والے ڈیجیٹل ٹریڈ سینٹر سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، جہاں اس وقت 5,400 سے زائد کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے علاوہ بارڈر پار ای-کامرس ایگزیبیشن سینٹر بھی قائم ہے جہاں وسطی ایشیا، یورپ، جنوبی کوریا اور جاپان سمیت کئی ممالک کی ڈیوٹی فری مصنوعات کی نمائش کی جاتی ہے۔

انہیں “دو ممالک، جڑواں صنعتی پارکس” کے منصوبے سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا، جس میں ازبکستان کا منظور شدہ صنعتی پارک شامل ہے، جہاں سے صرف 72 گھنٹوں میں گودام سے گودام تک سامان کی ترسیل ممکن ہے۔ اسی طرح کرغیزستان کے تعاون سے آٹوموٹیو اسمبلی اور ایل ای ڈی پروڈکشن کے لیے ایک اور پارک زیر تعمیر ہے۔

صدرِ مملکت نے فری ٹریڈ زون میں مختلف ممالک کے نمائندہ اسٹالز اور کیوسک بھی دیکھے، جن میں وسطی ایشیائی ریاستیں، یورپی ممالک، جنوبی کوریا اور جاپان شامل تھے۔

اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ، پاکستان میں چین کے سفیر اور چین میں پاکستان کے سفیر بھی صدرِ مملکت کے ہمراہ تھے۔

 

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • چین کا 10 روزہ دورہ مکمل، صدر زرداری وطن پہنچ گئے
  • آصف علی زرداری چین کے دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  • صدر مملکت چین کے دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  • صدر آصف زرداری دورۂ چین سے وطن واپس پہنچ گئے
  • چین کا دورہ مکمل؛ صدر آصف علی زرداری وطن واپس پہنچ گئے
  • صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا کاشغر فری ٹریڈ زون کا دورہ
  • صدر آصف علی زرداری کاشغر فری ٹریڈزون کے دورہ پر پہنچ گئے
  • صدر کا دورہ: پاکستان، چین کے درمیان مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
  • صدر مملکت آصف علی زرداری کاشغر پہنچ گئے، لیننگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بھرپور استقبال کیا گیا