Jasarat News:
2025-09-23@01:18:42 GMT

جیکب آباد میں افسران کی کرپشن پر ٹھیکیدار سراپا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد میں افسران کی کرپشن پر ٹھیکیدار سراپا احتجاج ،ترقیاتی منصوبوں پر فنڈز رکھنے کے لئے 35فیصد رشوت طلب کی جارہی ہے پروفیشنل ٹھیکیداروں کو نظر انداز کرکے سیاسی مداخلت پر صر ف 5مخصوص ٹھیکیداروں کو نوازا جارہا ہے متعدد بار نیب اینٹی کرپشن اور دیگر کو شکایت کی انصاف نہیں ملا۔ ان خیالات کا اظہار سرکاری ٹھیکیدار حبدار برڑو اور ریاض چانڈیو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیکب آباد ضلع کے لئے ایک ارب 12کروڑ کی بجٹ جاری کی گئی ہے پر جیکب آباد میں سیاسی مداخلت پر پروفیشنل ٹھیکیداروں کو نظر انداز کرکے من پسند 5مخصوص ٹھیکیداروں کو نوازاجارہا ہے جو ان کے ملازم ہیںہماری اسکیمیں پرانی اور کام بھی کیا گیا ہے فنڈز نہیں دیے جارہے انجینئر کہتا ہے جو 25فیصد دے گا فنڈز اسے جاری کئے جائیں گے اوپر کا حکم ہے ہر سال نئے منصوبوں کو روائز کیا جارہا ہے جنکا انکو اختیار نہیں پرانی اسکیم جو مکمل نہیں ریٹ بڑ ھ گئے ہیں اسکو روائز کیا جاتا ہے انجینئر نصیر بھٹو انتہائی کرپٹ ہے بیک وقت ہائی وے اور بلڈنگز کی چارج سنبھالے ہوئے ہے دو سال میں اربوں روپے صرف مخصوص افراد کوجاری کئے انجینئر نے سائٹ تک نہیں دیکھی،وزیر اعلیٰ سندھ اور چیئر مین ترقی و منصوبہ بندی من پسندوں کو فنڈز کے اجرا کا نوٹس لیںسالانہ ترقیاتی پروگرام میرٹ پر مرتب کیاجائے ،2020ء سے لیکر جو اسکیم بنی وہ کاغذوں میں مکمل دکھائی گئی جو حقیقت کے برعکس ہے 200سے 400منصوبے ایسے ہیں جہاں سائٹ پر ایک ٹکے کا کام نہیں ہوا،جیکب آباد میں ہر سال اربوں روپے کی کرپشن ہوتی ہے جس میں چند لوگ ملوث ہیںجو منصوبے مکمل دکھائے گئے ہیں ان کی اینٹی کرپشن تحقیقات کرے انجینئر دفتر میں بیٹھتا ہی نہیں ،اب 25فیصد بجٹ میں فنڈز رکھنے کے لئے رشوت طلب کی جارہی ہے اگر اتنے پیسے ان کو دیں تو پھر کام کیسے ہوگا جیکب آباد میں اندھیر نگری ہے کوئی قانون نہیں کوئی پوچھنے والا نہیںنگراں حکومت کرپشن کی درخواست دی ٹیم آئی بجٹ روک دیے گئے مانیٹرنگ اینڈ ایولیوشن ٹیم آئی جس کی رپورٹ پر کارروائی ہوئی حکومت تبدیل ہوئی تو اسی ایم اینڈ ای نے کسی اسکیم پر 2 لاکھ تو کسی پر 5 لاکھ لیکر لکھ کر دیا کہ کام ہوا ہے ان ہی اسکیموں پر ادائیگی کی گئی اور ان ہی منصوبوں پر سائٹ پر ابھی کام نہیں ہوا نامکمل ہیںمیرے پاس ثبوت ہیں2014ء جیکب آباد میں کرپشن کے خلاف اینٹی کرپشن نیب ایف آئی اے اور دیگر اداروں کو درخواست دی عدالتوں میں کیس چل رہے ہیں انصاف نہیں ملا ڈی سی کو متعدد بارشکایت کی ازالہ نہیںہوا آرمی چیف سے نوٹس لینے کی اپیل ہے سپریم کورٹ جائوں گا انصاف نہ ملا تو عدالت کے باہر خود کوآگ لگادوں گا،ایک کروڑ اسکیم پر خرچ کرکے ختم کردی جاتی ہے جس سے منصوبہ مکمل نہیں ہوتا اور سرکار کے پیسے ضائع ہوتے ہیں۔

نمائندہ جسارت.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جیکب ا باد میں ٹھیکیداروں کو

پڑھیں:

راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے سیکڑوں ملازمین کی برطرفی، ورکرز کا بڑے احتجاج کا اعلان

راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ماتحت سینیٹری پٹرول ورکرز نے سیکڑوں ملازمین کی برطرفی کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے بڑے احتجاج کا اعلان کر دیا۔

قائدین نے خبردار کیا ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے اور برطرف ملازمین کو فی الفور بحال نہ کیا گیا تو نہ صرف احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا جبکہ احتجاج کو دھرنے میں تبدیل کر دیا جائے گا جو غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب، ملازمین کی برطرفی اور احتجاج کے باعث عالمی ادارہ صحت کی سرویکل کینسر کے خلاف مہم سمیت ڈینگی، پولیو، خسرہ اور ستھرا پنجاب مہم ختم ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔

اس ضمن میں پیر کے روز راولپنڈی آل اتحاد سینٹری پٹرول ضلع راولپنڈی کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے دفتر میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں اتحاد کے ضلعی صدر منیر معین، محمد شہباز عباسی، فیضان قریشی، مبشر، زرقا میر، سعدیہ بی بی، ناصرہ مسکین، سفیر جدون، سمینہ اشرف، ذیشان ستی سمیت بڑی تعداد میں مرد و خواتین ورکز نے شرکت کی۔

متاثرہ ملازمین نے معمولی کوتاہی پر ایک شوکاز کے بعد برطرفی سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی ایس او پیز کو فالو نہیں کیا جا رہا حالانکہ سنیٹری پٹرول ورکرز نے ہمیشہ کسی بھی مہم میں بڑھ چڑھ کر کام کیا یہاں تک کہ 12ربیع الاول کو بھی ہم نے انسانیت کی خاطر فرائض انجام دیے۔

ملازمین نے بتایا کہ 2015 سے ہم ملازمت کر رہے ہیں، دن رات کام کر کے صرف ایک ایکٹیویٹی پر ہمیں نوکری سے برطرف کر دیا گیا، ہیلتھ ورکرز پر اگر پیڈا ایکٹ لگتا ہے تو محکمہ صحت کے افسران پر کیوں نہیں لگ سکتا۔ محکمہ صحت کے تمام افسران کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں جو انہوں نے ہم سے زبردستی کروائے ہیں، ہم نے کورونا میں دن رات محنت کی اور آج ہمیں نوکری سے فارغ کیا جا رہا ہے۔

ادھر رہنماؤں نے خبردار کیا کہ یہ ایک بڑے سفر کی شروعات ہے، یہ قدم محض احتجاج نہیں بلکہ حقوق کی بحالی کی پیش رفت ہے، احتجاج میں ورکرز کی شمولیت ملازمین کے بیدار و متحد ہونے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد عزت، انصاف اور وقار کی جنگ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم سیاسی انتقام نہیں بلکہ انصاف اور عزت کی بحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، اگر ملازمین کو بحال نہ کیا تو احتجاج دھرنے میں تبدیل کرینگے۔

متعلقہ مضامین

  • برازیل؛ کرپٹ سیاستدانوں کو ’این آر او‘ دینے پر ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے
  • راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے سیکڑوں ملازمین کی برطرفی، ورکرز کا بڑے احتجاج کا اعلان
  • فنڈز کی کمی نہیں، ایک ماہ میں متاثرین سیلاب کا ازالہ کر دیا جائیگا: مجتبیٰ شجاع
  • فلپائن میں ہزاروں افراد کا کرپشن کیخلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپیں، 72 مظاہرین گرفتار
  • فلپائن، سیلاب کنٹرول منصوبوں میں بدعنوانی کے خلاف ہزاروں افراد کا تاریخی احتجاج
  • میئرمرتضیٰ وہاب کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت
  • بلدیہ ٹاؤن کھنڈر بن چکا‘ پیپلز پارٹی کی کارکردگی صرف کرپشن ہے ‘منعم ظفر خان
  • کوئٹہ؛ محکمہ خوراک کے افسران کا گندم میں غبن کا مبینہ سنگین اسکینڈل بے نقاب
  • کوئٹہ، بدعنوانی کے الزام میں محکمہ خوراک کے دو افسران گرفتار