حریت ترجمان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نام نہاد جمہوری بھارت کے بدصورت چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے جو اب ہندوتوا نظریے کی حامل ایک فرقہ پرست ریاست میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے فوری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس نے 1947ء سے کشمیر پر بھارتی تسلط کے خاتمے کے لیے ہمیشہ بات چیت کی وکالت کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو زبردستی اور غیر قانونی طور پر منسوخ کرنے اور علاقے کو مرکز کے زیرانتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جو بھارت قبضے، کشمیر دشمن اور امن دشمن ایجنڈے کی واضح علامت ہے۔ بیان میں تمام سیاسی قیدیوں، صحافیوں، وکلاء، سول سوسائٹی کے ارکان اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

حریت ترجمان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نام نہاد جمہوری بھارت کے بدصورت چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے جو اب ہندوتوا نظریے کی حامل ایک فرقہ پرست ریاست میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اخلاقی اور قانونی طور پر اپنی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کا پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے، عالمی ادارہ اس پر اپنی خاموشی ترک کرے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ علاقے میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیں کیونکہ جب تک تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف جرائم پر مودی اور بھارتی فوج کا محاسبہ کرنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ترجمان نے کہا کہ حریت کانفرنس اقوام متحدہ کی ضرورت گیا ہے

پڑھیں:

اقوام متحدہ اجلاس میں ٹرمپ کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوگی، وائٹ ہاؤس کی تصدیق

ترجمان وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات شیڈول ہونے کی تصدیق کردی۔

ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے بائیں بازو کے گروپوں کے خلاف مزید اقدامات متوقع ہیں۔

ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ ٹرمپ جلد قطر، سعودی عرب، انڈونیشیا، ترکیے، پاکستان، اور اردن کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے جبکہ اُن کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات طے ہے۔

وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا کہ ٹرمپ یوکرین، ارجنٹینا اور یورپی یونین کے رہنماؤں سے بھی ملیں گے جبکہ صدر ٹرمپ اقوام متحدہ میں اہم تقریر کریں گے۔

وائٹ ہاؤس ترجمان کے مطابق صدر ٹرمپ اس ہفتے ٹک ٹاک معاہدے پر دستخط کریں گے۔ولین لیویٹ نے کہا کہ مغربی ممالک کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے فیصلے سے صدر ٹرمپ متفق نہیں ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن میں ملاقات ہوگی۔

دریں اثنا نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا 80 واں اجلاس شروع ہو گیا ہے۔

اس سے قبل دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف 22 سے 26 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے اور یہاں ٹرمپ سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا حماس کے لیے انعام ہے، وائٹ ہاؤس
  • خیرپور،پاکستان بیت المال کی جانب سے چیک تقسیم کرنے کی تقریب
  • اقوام متحدہ اجلاس میں ٹرمپ کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوگی، وائٹ ہاؤس کی تصدیق
  • صدر ٹرمپ اقوام متحدہ میں ایک اہم تقریر کرینگے، ترجمان وائٹ ہاؤس
  • بندوقیں خاموش کریں اور امن کی پکار سنیں، یو این چیف کی اپیل
  • مسئلہ فلسطین پر آج ہونیوالی یو این کانفرنس بارے جاننے کی اہم باتیں
  • برابری کی بنیاد پر پانی، تجارت، انسداد دہشت گردی پر مذاکرات چاہتے، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر بھارت سے تعلقات ممکن نہیں: وزیراعظم
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی بھارت کو برابری کی بنیاد پر ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش
  • بھارت متنازعہ جموں و کشمیر میں عالمی قوانین، اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑا رہا ہے، مقررین