اٹلی کے مختلف شہروں میں پیر کے روز ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل کر مظاہرے کیے، جس دوران پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں اور کئی شاہراہیں بند رہیں۔

احتجاجی مظاہرے روم، میلان، بولونیا، تورین، فلورنس، جینوا اور لیورنو سمیت بڑے شہروں میں کیے گئے۔ یہ مظاہرے ملک گیر ہڑتال کا حصہ تھے جس کا انتظام مزدور یونینز نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بڑی تعداد میں فلسطینی ہلاکتوں کے خلاف کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی ریاست کا قیام ایک حق ہے، انعام نہیں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا جنرل اسمبلی میں خطاب

روم میں 20 ہزار سے زائد افراد مارچ میں شریک ہوئے جن میں اسکول کے طلبہ بھی شامل تھے جو فلسطینی پرچم لہرا رہے تھے۔ میلان کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر صورت حال سنگین ہوگئی جہاں کچھ مظاہرین نے پولیس پر پتھر اور کرسیاں پھینکیں اور شیشے توڑ ڈالے۔

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق جھڑپوں میں 60 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 10 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔

مظاہرین اپنی حکومت سے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ یہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب گزشتہ دنوں برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، پرتگال اور فرانس نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹلی احتجاج غزہ فسلطینی ریاست ہڑتال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اٹلی فسلطینی ریاست ہڑتال فلسطینی ریاست

پڑھیں:

’ خوشی بھی، تشویش بھی‘، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر عوامی ردعمل

حالیہ دنوں میں کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا، پرتگال اور فرانس سمیت کئی بڑے ممالک نے باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا ہے۔ اب دنیا کے 150 سے زائد ممالک فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر مانتے ہیں۔

’ یہ اسرائیل کے لیے جھٹکا ہے‘، ادیل شادید

ہیبرون کے قریب دورا کے محقق ادیل شادید کا کہنا ہے کہ برطانیہ کا فیصلہ ایک تاریخی اصلاح ہے کیونکہ برطانیہ نے ہی ایک صدی قبل بالفور ڈیکلریشن کے ذریعے اسرائیل کی بنیاد رکھی تھی۔

ادیل شادید

ان کے مطابق یہ فیصلے اسرائیل کی سیاسی اور اخلاقی تنہائی میں اضافہ کرتے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ جب تک زمین اور عملی حقائق تبدیل نہیں ہوتے، صرف کاغذ پر ریاست کو تسلیم کرنا کافی نہیں ہوگا۔

’امریکا کا قدم سب سے اہم ہوگا‘، راعد السعید

ہیبرون کی مرکزی مارکیٹ میں کافی بیچنے والے راعد السعید کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس کی کوششوں سے یہ پیشرفت ممکن ہوئی۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اصل کامیابی اس وقت ہوگی جب امریکا فلسطین کو ریاست تسلیم کرے گا۔

راعد السعید

انہوں نے بتایا کہ عوام میں ملا جلا ردعمل پایا جاتا ہے: کچھ لوگ پرامید ہیں جبکہ کچھ کو خدشہ ہے کہ اسرائیل انتقامی کارروائیوں میں شدت لا سکتا ہے۔

’فائدے بھی ہیں، خطرات بھی‘، مرام نصر

بین الاقوامی قانون کی ماہر مرام نصر نے کہا کہ یہ فیصلے فلسطین کی سیاسی و سفارتی حیثیت کو مضبوط کرتے ہیں، نئی ایمبیسیوں کے قیام اور عالمی سطح پر حمایت بڑھانے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

ان کے مطابق یہ معاشی میدان میں بھی فائدہ دے سکتے ہیں، کیونکہ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور فلسطینی عوام کی براہِ راست مدد کے راستے کھل سکتے ہیں۔

مرام نصر

تاہم وہ خدشہ ظاہر کرتی ہیں کہ اسرائیل ان فیصلوں کے ردعمل میں مزید زمینیں ہتھیانے اور فلسطینی ریاست کو غیر مؤثر بنانے کی کوششیں تیز کر سکتا ہے۔

فلسطینی عوام ان فیصلوں کو ایک بڑی کامیابی مانتے ہیں لیکن ساتھ ہی انہیں خدشہ ہے کہ اسرائیل اس کے جواب میں مزید سخت اقدامات کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینی ریاست کا قیام ایک حق ہے، انعام نہیں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا جنرل اسمبلی میں خطاب

ایک طرف یہ پیشرفت فلسطینی جدوجہد کے لیے ایک روشن باب ہو سکتی ہے، مگر دوسری طرف اس کے نتائج مزید مشکلات بھی لا سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ امریکا فلسطین فلسطینی ریاست

متعلقہ مضامین

  • فرانس نے بھی فلسطینی ریاست کو باضابطہ تسلیم کر لیا
  • فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے پر اٹلی میں ہنگامے پھوٹ پڑے، 60 اہلکار زخمی
  • ’ خوشی بھی، تشویش بھی‘، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر عوامی ردعمل
  • سعودی عرب اور جی سی سی کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
  • فلسطین کے حق میں عالمی مظاہرے، ایتھنز میں اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ
  • مغربی طاقتوں کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر اسرائیل برہم
  • فلسطینی ریاست تسلیم کیے جانا مزاحمت اور قربانیوں کا ثمر ہے، حماس
  • برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا
  • مزید 51 فلسطینی شہید۔پرتگال کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان