WE News:
2025-11-07@16:59:22 GMT

سعودی مفتیِ اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ انتقال کرگئے

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

سعودی عرب کے ممتاز دینی رہنما، مفتی اعظم، سعودی سینیئرعلما کونسل کے صدراورمستقل کمیٹی برائے افتا کے سربراہ شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ آج خالقِ حقیقی سے جا ملے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کا رکن منتخب

شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ ایک بلند پایہ علمی و دینی شخصیت تھے، جنہوں نے اپنی زندگی دینِ اسلام کی خدمت اور وطن کی رہنمائی کے لیے وقف کی۔

شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ کی وفات کی خبر سے دینی و علمی حلقوں میں گہرا صدمہ اوررنج پایا جاتا ہے۔ علما، طلبا اور چاہنے والوں نے ان کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوے کہا کہ ان کا علمی ورثہ اور خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

مرحوم کی دین وملت کے لیے گراں قدر خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوے علما اورعوام نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت کے سائے میں جگہ دے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کی میڈیا ریگولیشن اتھارٹی نے نئے قواعد و ضوابط وضع کردیے

پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیخ عبدالعزیز آل شیخ ایک عظیم علمی و دینی ہستی تھے، ان کے انتقال سے ملتِ اسلامیہ ایک بڑے عالمِ دین اور رہنما سے محروم ہوگئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان علما کونسل رہنما سعودی سینیئرعلما کونسل سعودی عرب شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ عالم دین مفتیٰ اعظم ملتِ اسلامیہ مولانا طاہر اشرفی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان علما کونسل سعودی سینیئرعلما کونسل شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ عالم دین مفتی اعظم ملت اسلامیہ مولانا طاہر اشرفی شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ علما کونسل

پڑھیں:

کشمیری قیدیوں کی واپسی پر محبوبہ مفتی کی عدالت میں عرضی دائر

پی ڈی پی کی سربراہ کیجانب سے پیش ہوئے وکیل آدتیہ گپتا نے عدالت کو بتایا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بڑی تعداد میں زیر سماعت قیدیوں کو جموں و کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر نے سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی کی اس عوامی مفاد عرضی (پی آئی ایل) پر سوال اٹھایا ہے جس میں انہوں نے ریاست کے زیر سماعت قیدیوں کو بیرون جموں و کشمیر جیلوں سے واپس لانے کی درخواست کی تھی۔ چیف جسٹس ارون پالی اور جسٹس راج نیش اوسوال پر مشتمل بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ عدالت کو پہلے درخواست گزار کی لوکس اسٹینڈی (قانونی جواز یا ذاتی حیثیت) پر مطمئن ہونا ہوگا۔ عدالت نے محبوبہ مفتی کے وکیل سے پوچھا کہ آپ کو اس معاملے میں کیا نقصان پہنچا ہے اور یہ پی آئی ایل دراصل کس مقصد کے لئے ہے۔

محبوبہ مفتی کی جانب سے پیش ہوئے وکیل آدتیہ گپتا نے عدالت کو بتایا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بڑی تعداد میں زیر سماعت قیدیوں کو جموں و کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیا گیا۔ ان کے مطابق اس فیصلے سے ان قیدیوں کے اہلِ خانہ اور وکلاء کے لئے قانونی مشاورت اور ملاقاتیں نہایت مشکل ہوگئی ہیں۔ وکیل نے دلیل دی کہ اکثر قیدی غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں، جن کے لئے دور دراز سفر ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ عدالتی کارروائی خود ان کے لئے سزا بن گئی ہے۔ تاہم عدالت نے ریمارکس دئے کہ اس سے قبل یہ طے کرنا ضروری ہے کہ آیا یہ درخواست واقعی قابل سماعت ہے اور کیا محبوبہ مفتی بطور عرضی گزار اس کے لئے قانونی طور پر اہل ہیں۔

سماعت کے دوران بنچ نے ریکارڈ میں درج کیا کہ محبوبہ مفتی کے وکیل نے مزید تیاری کے لئے وقت طلب کیا۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار کے وکیل نے بحث کے دوران مزید تیاری اور دلائل کے لئے وقت مانگا ہے۔ یہ معاملہ اب 18 نومبر کو آئندہ سماعت کے لئے درج کر لیا گیا ہے۔ اپنی درخواست میں محبوبہ مفتی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے قیدیوں کو دور دراز جیلوں میں رکھنا آئین کے آرٹیکل 14 اور 21 کے تحت ان کے بنیادی حقوق، مساوات اور حق زندگی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلوں اور ماڈل پریزن مینوئل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکومت پر انسانی اور آئینی، دونوں بنیادوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ قیدیوں کو ان کے خاندانوں کے قریب اور متعلقہ عدالتوں کے دائرہ اختیار میں رکھا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • شیعہ علماء کونسل کے رہنما، معروف صحافی وارث علی حیدری انتقال کر گئے
  • سیدہ اسماء بنت صدیقؓ
  • معروف گیت  نگار محمد ناصر انتقال کر گئے
  • محبوبہ مفتی کا کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش
  • بلوچستان میں انسدادِ منشیات کارروائی 600 ایکڑ پر بھنگ کی فصل تلف
  • کشمیر میں ’وندے ماترم‘ تقریبات کے حکومتی حکم پر متحدہ مجلس علما کا اعتراض
  • مفتی تقی عثمانی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر دنیا کے با اثر مسلمانوں کی فہرست میں شامل
  • کشمیری قیدیوں کی واپسی پر محبوبہ مفتی کی عدالت میں عرضی دائر
  • میڈی کیم ٹرافی: زون 6وائٹس اور3وائٹس کی فائنل میں رسائی
  • دنیا کی بااثر ترین شخصیات:پاکستانی وزیر اعظم،فیلڈ مارشل،مفتی تقی عثمانی شامل