پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 ستمبر ۔2025 )خیبر پختونخوا کے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہاہے کہ صوبے میں فوج جو کارروائیاں کر رہی ہے وہ آئین کے تحت ان کا حق ہے، اس پر ہمارا اختیار نہیں کہ ہم انھیں روک سکیں، اس جنگ کو کیسے لڑنا چاہیے وہ یہ ہے کہ مذاکرات کرنے چاہییں اور یہ جو کارروائیاں ہو رہی ہیں یہ مسئلے کا حل نہیں ہے،افغانستان سے مثبت پیغام آیا ہے، ان سے صوبائی حکومت مذاکرات کریگی،ملک کے اندر لاقانونیت ہے محسن نقوی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو تباہ کردیا ہے،ہم آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پشاور میںجلسہ کرکے ثابت کریں گے کہ پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے.

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور ہائی کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیر اعلی خیبر پختونخوا سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا شہریوں کو ہونے والے نقصان کے حوالے سے کوئی قانونی کارروائی ہونی چاہیے تو ان کا کہنا تھا کہ اس صوبے میں جو دہشت گردی دوبارہ شروع ہوئی ہے، وہ کئی دہائیوں سے ہو رہی ہے وزیراعلی کے پی کا کہنا تھا کہ جہاں تک کارروائی کی بات ہے، دہشت گرد بھی کر رہے ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف ہماری فورسز بھی کر رہی ہیں لیکن اس میں کسی بھی طرح سے کولیٹرل ڈیمج یا عام شہریوں کی ہلاکت ہمیں قابلِ قبول نہیں.

وزیر اعلی کا کہنا تھا ان کارروائیوں میں کوئی بھی شہری ہلاک ہوتا ہے تو ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں یہ نہیں ہونا چاہیے لیکن اس جنگ کے میں یہ بار بار ہو رہا ہے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں کے خلاف زمینی کارروائی کے ساتھ ساتھ مارٹر گولے کا بھی استعمال ہوتا ہے، ڈرون بھی استعمال ہوتے ہیں اور جہاز بھی استعمال ہو رہے ہیں، یہ آئین کے تحت ملٹری کا رائٹ(حق) ہے اس پر ہمارا اختیار نہیں کہ ہم روک سکیں لیکن ہمارا اس بارے میں موقف ہے کہ اس جنگ کو کیسے لڑنا چاہیے وہ یہ ہے کہ مذاکرات کرنے چاہییں اور یہ جو کارروائیاں ہو رہی ہیں یہ مسئلے کا حل نہیں ہے.

انہوں نے کہا کہ ہماری قبائلی علاقوں کے لوگوں سے بات ہوئی ہے، ہم نام دینگے اور مذاکرات شروع کریں گے علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جتنے آپریشن ہوئے ہیں، کوئی حل نہیں نکلا، دہشت گردی مزید بڑھ گئی، ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہوں، افغانستان کی طرف سے مثبت جواب آیا ہے، وہ بھی مذاکرات چاہتے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بات چیت کی پیش کی، تنقید کی گئی، یہ وفاق کا مینڈیٹ ہے ہم نے ان سے بات کی ہے، اس ہفتے قبائل کے وفد کے نام وفاق کو بھجوادئیے جائیں گے وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ ملک کے اندر لا قانونیت ہے، ہمارے خلاف تمام کیسز بے بنیاد ہیں، ہم آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں 27 ستمبرکو عمران خان کے حکم پر جلسہ کررہے ہیں، ہم بڑا جلسہ کرکے ثابت کریں گے کہ لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم اپنا حق حاصل کریں گے، ہماری اور عمران خان کی پالیسی رہی ہے کہ مذاکرات ہی حل ہے 'پورا صوبہ جب اکٹھا ہوگا تو اس کے لائحہ عمل پر بھی بات کریں گے.

انہوں نے کہا کہ ادارے آئین کے مطابق کام کریں، ہم عوام کی حقیقی جنگ لڑ رہے ہیں علی امین نے کہا کہ کرکٹ ایک اسپورٹس ہے اور لوگوں کو اس سے لگا ہے، انڈیا ہمارا دشمن ہے، اس میچ کے لئے لوگ زیادہ خوش ہوتے ہیں، انڈیا کے خلاف میچ ہارنے سے لوگوں کو دکھ ہوتا ہے، ٹیم کو چاہیے کہ زور لگائے ہمت کریں، اور انڈیا سے جیتے، وفاقی حکومت نے تمام ادارے تباہ کردئیے، کرکٹ کو بھی تباہ کیا، اب انڈیا سے میچ جیت نہیں سکتے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ کے ساتھ آئین کے کریں گے ہیں کہ

پڑھیں:

عمران خان نے اچکزئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-01-14
اسلام آباد /راولپنڈی(نمائند ہ جسارت) اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اتحاد کے صدر محمود خان اچکزئی اور سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس کو حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی کے تمام رہنماؤں کو حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے کسی بھی قسم کے رابطوں سے روک دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کو مذاکرات یا بات چیت کرنی ہے تو محمود خان اچکزئی اور علامہ راجا ناصر عباس سے کرے۔ قبل ازیں عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ فارم 47 یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوگی تاہم جو بھی بات ہوگی وہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگی کیونکہ وہ اتحاد کے سربراہ ہیں۔ ڈاکٹر عظمیٰ خان نے علیمہ خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو جتنی اپڈیٹ دے سکتی تھی دے دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا ہے فارم 47 کی حکومت سے کیا مذاکرات ہوسکتے ہیں، جب وزیراعظم کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بتایا گیا کہ پوچھ کے بتاؤں گا تو پھر پیچھے کیا رہ گیا، بانی نے کہا ہے ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ڈاکٹر عظمیٰ خان کے مطابق بانی نے کہا 3 سال ہونے کو ہیں مجھ پر سختیاں کررہے ہیں، بانی نے کہا جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی یہ پی ٹی آئی پر اور زیادہ ظلم کرتے ہیں اور سارا کنٹرول فرد واحد کے پاس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا جتنا ظلم اس دور میں ہوا اتنا کبھی نہیں ہوا، بانی نے کہا ڈاکٹر یاسمین راشد کینسر کی مریضہ ہیں، جیل میں رکھا گیا ہے، بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جس نے پی ٹی آئی نہیں چھوڑی اس پر ظلم ہوا، بانی نے کہا نہ فارم 47 اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی کوئی بات چیت ہوگی، بانی نے کہا ہے جو بھی بات ہوگی وہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگی، محمود خان اچکزئی اتحاد کے سربراہ ہیں لہٰذا اتحاد کے ذریعے ہی بات چیت ہوگی۔ڈاکٹر عظمیٰ خان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کو ایسے نہیں رکھا گیا جس طرح انہیں رکھا گیا ہے، آزادی یا موت کے سوا کوئی غلامی قبول نہیں کروں گا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے سلمان اکرم راجا پر انہیں مکمل اعتماد ہے، بانی نے کہا صرف سلمان اکرم راجا کے ذریعے پارٹی کو پیغام دیا جائے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • 74 ارکان کے دستخط کے بعد ہمارا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر
  • عدالت کا علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • آڈیو لیک کیس،علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ،گرفتاری کا حکم
  • آڈیو لیک کیس،علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری کا حکم
  • آڈیو لیک کیس: علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • آڈیو لیک کیس میں علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • آڈیو لیک کیس: عدالت کا علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • وزارت اعلیٰ سے ہٹنے کے بعد اب علی امین گنڈاپور کیا کررہے ہیں؟
  • کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا اختیار نہیں، وزیراعلیٰ پختونخوا
  • عمران خان نے اچکزئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا