دنیائے کرکٹ کے لیجنڈری ایمپائر ڈکی برڈ 92 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
کرکٹ کی دنیا کے عظیم اور لیجنڈری ایمپائر ڈکی برڈ 92 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ڈکی برڈ کا شمار ان ایمپائروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے منفرد انداز اور غیر متنازع فیصلوں کے ذریعے عالمی کرکٹ کو ایک نئی پہچان دی۔
ڈکی برڈ کا اصل نام ہیرالڈ ڈینس برڈ تھا، وہ 19 اپریل 1933 کو انگلینڈ کے علاقے بارنسلے (یورکشائر) میں پیدا ہوئے۔ نوجوانی میں وہ کرکٹر کے طور پر کھیل کے میدان میں اترے، لیکن ایک حادثے نے ان کا کھلاڑی بننے کا خواب ادھورا چھوڑ دیا۔ تاہم قسمت نے ان کے لیے کرکٹ کی دنیا میں ایک نیا باب لکھا، اور یوں وہ ایمپائرنگ کے شعبے سے وابستہ ہو گئے۔
انہوں نے 1973 میں انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ میچ میں ٹیسٹ ایمپائرنگ کا آغاز کیا اور 23 سالہ کیریئر کے دوران دنیا کے بڑے میدانوں میں ایمپائرنگ کی۔ وہ 66 ٹیسٹ میچز، 69 ون ڈے انٹرنیشنل اور 3 ورلڈ کپ فائنلز میں امپائرنگ کرنے والے واحد شخصیت ہیں۔
ڈکی برڈ کی ایمپائرنگ کی سب سے بڑی خوبی ان کا دیانت دار، شفاف اور غیر جانبدار انداز تھا جس نے کھلاڑیوں اور شائقین کا اعتماد ہمیشہ ان پر قائم رکھا۔
ڈکی برڈ کے مشہور ترین انداز میں ان کی ’اونچی اٹھی ہوئی انگلی‘ شامل تھی، جو ان کے فیصلے کو ایک علامت کی طرح پہچان دیتی تھی۔ کھلاڑی اور شائقین دونوں ہی ان کے انداز کو کرکٹ کا حصہ سمجھنے لگے تھے۔
ایمپائرنگ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ڈکی برڈ کرکٹ کے حلقوں میں متحرک رہے۔ انہوں نے اپنی خود نوشت سوانح حیات “My Autobiography” لکھی جو برطانیہ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کھیلوں کی کتابوں میں شمار ہوتی ہے۔
کرکٹ کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں آرڈر آف دی برٹش ایمپائر (MBE) سے بھی نوازا گیا۔
ان کی زندگی اور خدمات کے باعث انہیں صرف ایک ایمپائر ہی نہیں بلکہ کرکٹ کی تاریخ کا اہم کردار مانا جاتا ہے۔ ڈکی برڈ کے انتقال پر دنیائے کرکٹ سوگوار ہے، اور ان کی یادیں شائقین کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Dickie Bird انگلینڈ ڈکی برڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انگلینڈ ڈکی برڈ ڈکی برڈ
پڑھیں:
سعودی مفتیِ اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ انتقال کرگئے
سعودی عرب کے ممتاز دینی رہنما، مفتی اعظم، سعودی سینیئرعلما کونسل کے صدراورمستقل کمیٹی برائے افتا کے سربراہ شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ آج خالقِ حقیقی سے جا ملے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کا رکن منتخب
شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ ایک بلند پایہ علمی و دینی شخصیت تھے، جنہوں نے اپنی زندگی دینِ اسلام کی خدمت اور وطن کی رہنمائی کے لیے وقف کی۔
شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ کی وفات کی خبر سے دینی و علمی حلقوں میں گہرا صدمہ اوررنج پایا جاتا ہے۔ علما، طلبا اور چاہنے والوں نے ان کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوے کہا کہ ان کا علمی ورثہ اور خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
مرحوم کی دین وملت کے لیے گراں قدر خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوے علما اورعوام نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت کے سائے میں جگہ دے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کی میڈیا ریگولیشن اتھارٹی نے نئے قواعد و ضوابط وضع کردیے
پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیخ عبدالعزیز آل شیخ ایک عظیم علمی و دینی ہستی تھے، ان کے انتقال سے ملتِ اسلامیہ ایک بڑے عالمِ دین اور رہنما سے محروم ہوگئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان علما کونسل رہنما سعودی سینیئرعلما کونسل سعودی عرب شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ عالم دین مفتیٰ اعظم ملتِ اسلامیہ مولانا طاہر اشرفی