data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ناظم آباد کے علاقے میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں 2 ڈاکو ہلاک ہوگئے جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر ایک خاتون سمیت 2 شہری زخمی بھی ہوئے۔ ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق کے مطابق سپر مارکیٹ تھانے کی شاہین فورس نے ناظم آباد پیٹرول پمپ کے قریب ڈاکوؤں کو روکنے کی کوشش کی تو فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مقابلے کے دوران ایک ڈاکو موقع پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی حالت میں فرار ہوا تاہم بعد ازاں دم توڑ گیا۔ فائرنگ کی زد میں آکر رکشے میں سوار 55 سالہ رشیدہ اور 35 سالہ سلمان زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں کے قبضے سے دو پستول، ایک موٹر سائیکل، دو موبائل فون، نقدی اور چھینا ہوا سامان برآمد ہوا۔ دونوں ڈاکوؤں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہوسکی، تاہم ان کے کرمنل ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ملزمان کی شناخت کے لیے ’’تلاش ایپ‘‘ کی مدد لی جارہی ہے ۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈاکوو ں

پڑھیں:

سندھ: کشمور کے کچے میں آپریشن، مغوی کانسٹیبل بازیاب، 3 ڈاکو ہلاک، 9 زخمی

سندھ رینجرز اور پولیس نے کشمور کے کچے کے علاقے میں بدنام زمانہ بھیو گینگ کے خلاف کارروائی کرکے مغوی پولیس کانسٹیبل کو بازیاب کرالیا، آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 اغوا کار ڈاکو ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان رینجرز نے بتایا کہ کشمور میں کچے کے علاقے میں مغوی پولیس اہلکار کو بازیاب کروانے کے لے رینجرز اور پولیس نے آپریشن کیا، دوران کارروائی ڈکیت گروہ کے ٹھکانے کو بھی مسمار کر دیا گیا۔

آپریشن کے دوران ڈاکوؤں نے نفری پر فائرنگ کر دی، بعد ازاں فائرنگ کے تبادلے میں 3 اغوا کار ڈاکو ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

ترجمان رینجرز کے مطابق اغوا برائے تاوان میں ملوث خادم بھیو ڈکیت گینگ نےدوران ڈیوٹی پولیس کانسٹیبل کو اغوا کیا تھا، ڈکیت گروہ نے پولیس کانسٹیبل کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی۔
بدنام زمانہ خادم بھیو جس کے سر پر 10 لاکھ روپے انعام مقرر ہے، وہ بھی زخمی ہونے والے ڈاکوؤں میں شامل ہے، اس کے علاوہ واجد بھیو، مالک جاگیرانی سمیت 9 ملزمان زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ میں کچے کے علاقوں میں آئے روز شہریوں کو ہنی ٹریپ کرکے اغوا کرنے کی وارداتیں عام ہیں، ڈاکوؤں کے گینگ سادہ لوح شہریوں کو خواتین اور سستی گاڑیوں سمیت کاروباری لالچ دیکر بلاتے ہیں، اور انہیں اغوا کرکے تاوان طلب کیا جاتا ہے۔

ڈاکوؤں کی جانب سے تاوان ادا کرنے کے لیے مغویوں کی ویڈیو بھی جاری کی جاتی ہے، اور تاوان نہ دینے پر قتل کی دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں۔

جنوری 2025 میں کراچی سے سکھر جانے والے 3 نوجوانوں کو کچے کے ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا، اہلخانہ نے بتایا تھا کہ اغوا کاروں نے رہائی کے بدلے 60 لاکھ روپے تاوان مانگا ہے، زنجیروں میں جکڑے نوجوانوں کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی تھی۔

کراچی کے رہائشی 3 نوجوان علاقے گلبہار میں کارپٹ کی صفائی اور صوفوں کی مرمت کا کام کرتے تھے، مغویوں میں دو کزن اور ان کا ایک کاریگر شامل تھا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کراچی، پولیس مقابلے میں گرفتار زخمی ڈاکو پولیس اہلکار نکلا
  • کراچی، لوٹ مار میں مصروف دو ڈکیت پولیس مقابلے میں ہلاک، فائرنگ کی زد میں آخر خاتون سمیت 2 زخمی
  • سندھ: کشمور کے کچے میں آپریشن، مغوی کانسٹیبل بازیاب، 3 ڈاکو ہلاک، 9 زخمی
  • کندھکوٹ،پولیس کامغوی اہلکار کی بازیابی کیلیے گرینڈ آپریشن
  • کراچی میں اندھی گولیاں لگنے سے خاتون سمیت دو زخمی
  • کراچی، لیاری گینگ وار کے بھتہ خور پولیس مقابلے میں ہلاک
  • کندھ کوٹ؛ کچےمیں پولیس کا آپریشن جاری، 2 ڈاکو ہلاک 5 زخمی
  • کراچی: 10 روز قبل دکاندار سے بھتا مانگنے والے 2 ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
  • کندھ کوٹ؛کچےمیں پولیس کا ڈاکوں کے خلاف آپریشن جاری،2 ڈاکو ہلاک 5 زخمی