Jasarat News:
2025-09-24@01:46:29 GMT

روس ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر تعمیر کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی سرکاری میڈیا اور روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ریا‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے پیر کو ماسکو پہنچنے پر کہا ہے کہ ایران اور روس اس ہفتے ایران میں نئے جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ اور نائب صدر محمد اسلامی نے ایرانی سرکاری میڈیا کو بتایا کہ دورے کے دوران دوطرفہ معاہدوں پر دستخط ہوں گے، جن میں 8 ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ شامل ہے کیوں کہ تہران 2040ء تک 20 گیگاواٹ ایٹمی توانائی کی صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے۔محمد اسلامی نے کہا کہ معاہدے کی بات چیت ہوچکی ہے، اور اس ہفتے معاہدے پر دستخط کے ساتھ ہم عملی اقدامات کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گے۔یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کے مغرب کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں کیوں کہ مغربی طاقتیں تہران پر الزام عائد کرتی ہیں کہ وہ2015ء کے اْس معاہدے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کا مقصد ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنا تھا۔ایران اس الزام کی تردید کرتا ہے اور روس کا کہنا ہے کہ وہ تہران کے پْرامن ایٹمی توانائی کے حق کی حمایت کرتا ہے۔

سیف اللہ مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایٹمی توانائی

پڑھیں:

ایران کا یورپی ممالک کو سخت انتباہ، جوہری ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے خبردار کیا ہے کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی جانب سے ایران پر دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے کی کوشش اس کے نتیجے میں تہران کا انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون مؤثر طور پر معطل کر دے گی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر سے پابندیاں مستقل طور پر ختم کرنے کی قرارداد منظور کرنے میں ناکامی کا سامنا کیا، قرارداد کی حمایت صرف چار ممالک نے کی، نو نے مخالفت اور دو نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا، جس کے بعد یورپی ممالک کی جانب سے شروع کیا گیا “اسنیپ بیک” (snapback) عمل تیزی سے آگے بڑھ گیا ہے۔

خیال رہےکہ  ایران کی سیکیورٹی کونسل کے  سربراہ صدر مسعود پزشکیان نے یورپی اقدام کو “غیر دانشمندانہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے مہینوں کی سفارتی کاوشوں اور آئی اے ای اے کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو سبوتاژ کر دیا ہے۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے واضح کیا کہ ان کا ملک پابندیوں کے دباؤ میں نہیں آئے گا، ہمارے دشمن چاہیں تو بھی ہمیں ترقی سے نہیں روک سکتے،  ہم نے کبھی دباؤ کو قبول نہیں کیا اور نہ کریں گے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملے بھی کیے گئے تو ایرانی سائنسدان اور ماہرین انہیں دوبارہ تعمیر کر لیں گے۔

ایرانی مؤقف کے برعکس یورپی ممالک (ای 3) کا کہنا ہے کہ ایران نے 2015 کے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، اسی لیے یہ قدم اٹھایا گیا۔ یورپی ممالک نے عندیہ دیا تھا کہ اگر ایران آئی اے ای اے کو مکمل رسائی دے اور امریکا کے ساتھ مذاکرات میں واپس آئے تو پابندیوں کے نفاذ میں 6 ماہ کی تاخیر کی جا سکتی ہے، لیکن تہران نے ایسی کسی پیشکش کو قبول نہیں کیا۔

یاد رہے کہ 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے (جے سی پی او اے) کے تحت ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور بدلے میں عالمی پابندیاں ہٹا دی گئی تھیں، تاہم 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی جس کے بعد صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی۔

واضح رہے کہ آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس 400 کلوگرام سے زائد یورینیم موجود ہے جسے 60 فیصد تک افزودہ کیا جا چکا ہے، جو ہتھیار بنانے کی سطح کے قریب ترین ہے۔ ایران البتہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں ایران پر سے پابندیاں مستقل طور پر ہٹانے کی قرارداد 19 ستمبر کو منظور نہ ہو سکی، چار ووٹ حمایت میں، نو مخالفت میں اور دو نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ اس ناکامی کے بعد اسنیپ بیک کا عمل رک نہیں سکا۔

ایران پر دوبارہ عالمی ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی، یورینیم افزودگی اور ری پروسیسنگ پر مکمل پابندی، میزائل سرگرمیوں پر قدغن، ایرانی شخصیات اور اداروں کے اثاثے منجمد اور سفری پابندیاں شامل ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • جوہری معاہدے کے بارے امریکہ اور یورپ کا ایران کیخلاف دباؤ کا مشترکہ منظر نامہ
  • نیو یارک میں ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان مذاکرات کی تفصیلات
  • جوہری ہتھیاربنانے کا کوئی ارادہ نہیں،مگر یورینیئم افزودگی پردباؤ میں نہیں آئیں گے:خامنہ ای
  • ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
  • انقلابی ایجاد: سائنسدانوں نے عام کھڑکیوں کو بجلی گھر میں تبدیل کردیا
  • روس کی امریکا کو جوہری معاہدے میں ایک سال توسیع کی پیشکش
  • ایران کا یورپی ممالک کو سخت انتباہ، جوہری ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی دھمکی
  • پابندیوں پر ردعمل: ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ
  • اقوام متحدہ کی قرارداد کے بعد ایران کا ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا فیصلہ