یورپی سفارت کاروں نے بھی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی آمیز انداز اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے لیے وقت محدود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری پروگرام کو محدود اور ختم کروانے کے لئے امریکہ اور یورپ نے مشترکہ طور پر ایک انتباہی لہجے میں ایران کیخلاف دباؤ بڑھانے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ایران اور مغرب کے درمیان جوہری مذاکرات کے بارے میں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیک والٹز نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی سے ملاقات کے بعد تہران پر مزید دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی اے ای اے کو ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنے پر مجبور کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے۔   دریں اثناء یورپی سفارت کاروں نے بھی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی آمیز انداز اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے لیے وقت محدود ہے۔ ایک یورپی سفارت کار نے ریڈیو فرانس انٹرنیشنل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گیند ایران کے کورٹ میں ہے۔ ایک اور سفارت کار نے کہا کہ اگر آنے والے دنوں میں ٹھوس کارروائی نہ کی گئی تو پابندیاں دوبارہ عائد کر دی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کامیابی کے امکانات بہت کم ہیں۔   رپورٹ کے مطابق ایران، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ کا مشترکہ اجلاس نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر شروع ہوا۔ ایرانی وفد کی قیادت ہمارے ملک کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کر رہے ہیں۔ ملاقات میں ایران کے نائب وزرائے خارجہ ماجد تخت روانچی، کاظم غریب آبادی اور اسماعیل بقائی بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے

پڑھیں:

حماس کا جنگ بندی کے بارے میں ٹرمپ کے بیان پر ردعمل

جنگ بندی کی ناکامی کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم کو قرار دیتے ہوئے حماس نے کہا ہے کہ نتن یاہو نے جنوری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اس میں نیتن یاہو کی طرف سے وٹکوف تجویز کی مخالفت کی طرف بھی اشارہ کیا گیا تھا، جبکہ حماس نے اس سے اتفاق کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکی صدر کے حالیہ دعووں کو سختی سے مسترد کیا ہے اور اس الزام کی مذمت کی ہے کہ یہ گروپ غزہ میں جنگ بندی کی تجویز کی مخالفت کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس نے ہمیشہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول کے راستے کی حمایت کی ہے اور لڑائی کے خاتمے کے لیے مذاکرات سے کبھی دستبردار نہیں ہوئے۔ تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ اس نے تمام مراحل میں ممکنہ حد تک لچک دکھائی ہے اور جنگ بندی کی تجاویز کو مثبت نقطہ نظر سے دیکھا ہے۔ حماس نے جنگ بندی کی ناکامی کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے جنوری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اس میں نیتن یاہو کی طرف سے وٹکوف تجویز کی مخالفت کی طرف بھی اشارہ کیا گیا تھا، جبکہ حماس نے اس سے اتفاق کیا تھا۔ آخر میں تحریک مزاحمت نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی حکومت کو فلسطینی عوام کے خلاف "نسل کشی اور نسلی تطہیر جیسے جرائم" بند کرنے پر مجبور کرے۔  

متعلقہ مضامین

  • نیو یارک میں ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان مذاکرات کی تفصیلات
  • روس ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر تعمیر کرے گا
  • حماس کا جنگ بندی کے بارے میں ٹرمپ کے بیان پر ردعمل
  • ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
  • یورپ سلامتی کونسل کو ایران پر دباؤ ڈالنے کیلئے غلط استعمال نہ کرے، سید عباس عراقچی
  • استعمار اور ایٹم بم کی تاریخ
  • ایران یورپ مذاکرات نیویارک میں ہوں گے
  • ایران کا یورپی ممالک کو سخت انتباہ، جوہری ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی دھمکی
  • 12 روزہ دفاع کے دوران امریکہ، نیٹو اور اسرئیل کی مشترکہ جنگی صلاحیت کا کامیاب مقابلہ کیا، ایران