City 42:
2025-11-08@13:22:12 GMT

نادرا نے شہریوں کو فیس کے سلسلے میں بڑی سہولت فراہم کردی

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

ویب ڈیسک:نادرا نے شہریوں کوفیس کے سلسلے میں بڑی سہولت فراہم کردی۔
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے درخواست منظور ہونے کے بعد اب صارفین پریشان ہوئے بنا کئی طریقوں سے فیس ادا کرسکتے ہیں، وہ متعلقہ نادار دفتر میں کیش بھی جمع کراسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ لوگوں کو جاز کیش، ایزی پیسہ یا ای سہولت کے ذریعے بھی باآسانی فیس ادا کرنے کی سہولت فراہم کردی گئی ہے،شہری درخواست جمع کراتے وقت نادار کے عملے سے راست کیو آر کوڈ لیں ،اسے اپنی بینکنگ ایپ پر سکین کریں اور کسی اضافی چارجز کے بغیر آن لائن فیس جمع کرائیں۔

ٹیکس ریکوریاں کرنے کے لیے ایف بی آر کی انعامی رقم 50 لاکھ سے 15 کروڑ کرنے کی تجویز

یہ تمام آپشنزملک بھر میں دستیاب ہیں اور کسی بھی شکایت کی صورت میں اپنے موبائل سے 1777 پر کال کی جاسکتی ہے،اس کے علاوہ شہری نادارا کی کمپلین پورٹلcomplaints.

nadra.govt.pk پر بھی شکایت درج کرواسکتے ہیں جبکہ صارفین پاک آئی ڈی موبائل ایپ کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
 
 

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

امریکی عدالت کا ٹرمپ انتظامیہ کو غریب شہریوں کیلیے مکمل فوڈ امداد بحال کرنے کا حکم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: ریاست رہوڈ آئی لینڈ کی ایک وفاقی عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ ملک بھر کے 4 کروڑ 20 لاکھ سے زائد شہریوں کو مکمل فوڈ اسٹیمپ (SNAP) ادائیگیاں یقینی بنائے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ جج جان مک کونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حکومت کی تاخیر کے باعث غریب خاندانوں کو خوراک سے محروم نہیں کیا جا سکتا، شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ بھوک کا شکار ہوں گے، فوڈ پینٹریز پر دباؤ بڑھے گا اور بلاوجہ تکلیف میں اضافہ ہوگا۔ یہ ایک ایسا بحران ہے جو پیدا ہی نہیں ہونا چاہیے تھا۔

خیال رہےکہ   امریکا کی تاریخ کے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران فوڈ اسٹیمپ پروگرام متاثر ہوا تھا،  دو ہفتے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ شٹ ڈاؤن کے دوران 5 ارب ڈالر کے فنڈز استعمال نہیں کیے جا سکتے، جس کے باعث خوراک کی معاونت بند ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔

بعد ازاں حکومت نے عارضی طور پر 4.65 ارب ڈالر جاری کیے تھے، تاہم یہ رقم صرف 65 فیصد مستحق خاندانوں کے لیے کافی تھی۔ انتظامیہ نے بچوں کی غذائیت کے لیے مختص فنڈز استعمال کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

اس فیصلے کے بعد مختلف فلاحی تنظیموں نے عدالت سے رجوع کیا، جن کا مؤقف تھا کہ جزوی ادائیگیاں لاکھوں غریب امریکیوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ ان کے مطابق فوڈ اسٹیمپ پر انحصار کرنے والے افراد کے لیے یہ امداد ان کی بنیادی خوراک کا واحد ذریعہ ہے۔

عدالتی سماعت کے دوران ٹرمپ انتظامیہ کے وکلاء نے مؤقف اپنایا کہ ادائیگیوں میں تاخیر کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ تاہم جج مک کونل نے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے وقت پر ادائیگی یقینی بنانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ انتظامیہ نہ صرف موجودہ فنڈز بلکہ بچوں کی غذائیت کے پروگرام کے لیے مختص رقم بھی استعمال کرے تاکہ تمام اہل شہریوں کو مکمل خوراک کی ادائیگیاں فراہم کی جا سکیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلی پنجاب کا آئی ٹی انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کی منظوری
  • سندھ ہائیکورٹ نے لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست مسترد کردی
  • سندھ بلڈنگ، اسکیم 33 میں غیرقانونی تعمیرات کا بے لگام سلسلہ
  • امریکی عدالت کا ٹرمپ انتظامیہ کو غریب شہریوں کیلیے مکمل فوڈ امداد بحال کرنے کا حکم
  • شہریوں کا ڈیٹا فروخت کرنے والا ملزم گرفتار، کروڑوں پاکستانیوں کا ریکارڈ برآمد
  • پنجاب میں معذور افراد کے لیے بڑی سہولت فراہم کر دی گئی
  • بینک کارڈ کے بغیر موبائل سے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی سہولت بھارت میں متعارف
  • گمراہ کن اشتہار کرنے کا الزام، بالی ووڈ ہیرو سلمان خان بڑی مشکل میں پھنس گئے
  • ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی جاوداں فہیم اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں دفتر ضلع قائدین میں ذمے داران سے خطاب کررہی ہیں
  • معروف بلڈر کی سہولت کاری سے گھروں میں ڈکیتیاں کرنے والے دو ملزمان گرفتار