پی ٹی آئی کارکن فلک جاوید خان گرفتار، رہائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کئی کارکن فلک جاوید خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر فلک جاوید خان کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فواد چوہدری کی اہلیہ حبا پی ٹی آئی فلک جاوید کے پیچھے پڑگئیں
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو گرفتار کر لیا گیا، اس غیر قانونی گرفتاری کی بھرپور مزمت کرتے ہیں، فارم 47 کی عسکری حکومت کو ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ ڈنڈے کے زور پر سوچ نہیں بدلی جا سکتی،#PakistanUnderFascism pic.
— PTI (@PTIofficial) September 23, 2025
دوسری طرف فلک جاوید کی رہائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال وزیر اطلاعت پنجاب عظمیٰ بخاری نے نازیبا ویڈیو اپلوڈ کرنے پر فلک جاوید کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے فلک جاوید کے خلاف درخواست میں ایف آئی اے، وزرات داخلہ اور دیگر کو فریق بنایا ہے۔
فلک جاوید کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع pic.twitter.com/OCppOmp4j4
— Zubair Ali Khan (@ZubairAlikhanUN) September 24, 2025
عظمیٰ بخاری نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ فلک جاوید نامی خاتون نے ان کی ٹویٹر پر نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں، پہلے بھی فلک جاوید مختلف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا جائے اور عدالت ایف آئی اے کو فوری تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی فلک جاوید گرفتاریذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی فلک جاوید گرفتاری ہائیکورٹ سے رجوع فلک جاوید خان کے لیے
پڑھیں:
عمران خان کے کیسز سماعت کیلئے مقرر نہ ہونے پر پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں احتجاج
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی کے کیسز سماعت کے لیے مقرر نہ ہونے پر تحریک انصاف رہنماؤں اور کارکنوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کیا، وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ تین ججز نے فیصلہ دیا پھر بھی عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی جارہی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظاہرین میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی بھی پہنچ گئے اور بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے نعرے لگائے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، انہوں ںے عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انہوں نے عدالت میں بائیو میٹرک کرالیا۔
بعدازاں وزیراعلیٰ چیف جسٹس ہائیکورٹ کے سیکریٹری کے آفس پہنچے۔ اس دوران
پولیس اہلکار سب انسپکٹر ناصر نے سینیٹر فلک ناز کو سیکریٹری آفس جانے سے روک دیا اور کہا کہ آپ اندر نہیں جاسکتیں۔
سینیٹر فلک ناز کا کہنا تھا کہ آپ کیسے روک سکتے ہیں مجھے میں سینیٹر ہوں، انسپکٹر نے کہا کہ میں ڈیوٹی افسر ہوں، فلک ناز نے کہا کہ میں آپ کو کمیٹی میں بلواؤں گی۔
سوال یہ ہے کہ انصاف کیوں نہیں ہو رہا؟ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
میڈیا سے گفت گو میں وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ تمام پارلیمیٹینرز بیٹھے ہیں کیسز نہیں لگائے جارہے ہم چاہ رہے ہیں کہ وجوہات سامنے آجائیں، سوال یہ ہے کہ انصاف کیوں نہیں ہو رہا؟ ہم احتجاج کریں گے، تین ججز نے فیصلہ دیا ملاقات ہونی چاہیے مگر عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کسی نے نہیں دیکھا، معلوم نہیں حکومت نے بھی خود 27 ویں ترمیم کا مسودہ دیکھا ہے یا نہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ آئے تھے آج کے چیف جسٹس سے ملے ہیں اور کیسز فکس کروانے کے حوالے سے بات کی، ہمارے کیسز فکس نہیں ہو رہے، آئین مجھے پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، عدالتی فیصلے کے باوجود میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی گئی، عدالتیں بتا سکتی ہیں کہ ان پر کس کا پریشر ہے؟
وزیراعلی کے پی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا میں وہ کام کریں جو آج سے پہلے نہ ہوئے ہوں۔
دریں اثنا تحریک انصاف کی قیادت کی سیکرٹری ٹو چیف جسٹس سے ملاقات کے باوجود تحریک انصاف کو بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی تاریخ نہ مل سکی۔