کرنٹ لگنے سے خاتون ، دیگر واقعات میں 8جاں بحق،20زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات وواقعات میں خواتین سمیت 9افراد جاںبحق ہوگئے ،دیگر واقعات میں 20زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان بازار تھانے کی حدود اورنگی ٹاؤن دعا چوک کے قریب گھر میں کرنٹ لگنے سے55سالہ ہما زوجہ جاوید نامی خاتون جاں بحق ہوگئی ،متوفی کی لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ میمن گوٹھ تھانے کی حدود ملیر دْر محمد گوٹھ کے علاقے میں تیز رفتار ڈمپر ٹرک نے مخالف سمت سے آنے والی موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوار موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دوسرا شخص زخمی ہوا۔ زخمی کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ ڈمپر ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔ ناظم آباد میں ایک نوجوان ون ویلنگ کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہوگیا، نوجوان شدید زخمی ہوا اور عباسی شہید ہسپتال میں دوران علاج جان کی بازی ہار گیا۔ اسی طرح کا ایک اور واقع میں ناظم آباد فائر بریگیڈ آفس کے قریب تیز رفتاری کے باعث دو لڑکے حادثے میں شدید زخمی ہوئے دونوں زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔ سینٹرل ٹریفک پولیس کے ایک اعلامیے کے مطابق ناظم آباد میں صبح 6:35 بجے ایک موٹرسائیکل کھڑی کار سے جا ٹکرائے ۔سائٹ سپرہائی وے صنعتی ایریا تھانے کی حدود سپر ہائی وے گلشن غازیان سے ایک شخص کی مسخ شدہ لاش ملی،سائٹ سپرہائی وے صنعتی ایریا پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 48 سالہ رضوان کے نام سے کی گئی جبکہ لاش 20 سے 25 دن پرانی بتائی ہے۔تاہم فوری طور پر وجہ ہلاکت کا تعین نہیں ہوسکا، لاش کا پوسٹ مارٹم عباسی شہید اسپتال میں کیا گیا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی صورتحال واضح ہو سکے گی۔ ادھر گلشن معمار گھر سے پرانی لاش ملی ہے جسے متعلقہ تھانے سے ضابطہ کی کاروائی کے بعد ایدھی ہوم سہراب گوٹھ سرد خانے منتقل کر دیا گیا۔جبکہ جوہر آباد تھانے کی حدود واٹر پمپ موٹرسائیکل مارکیٹ عمران لسی کی شاپ کے قریب چبوترے سے نوجوان لڑکی کی لاش ملی۔ایس ایچ او جوہر آباد راشد الرحمن نے بتایا کہ لڑکی کی عمر 17 سے 18 سال کے لگ بھگ معلوم ہوتی ہے، متوفیہ کی لاش کو عباسی شہید اسپتال متقل کر دیا گیا تاہم موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئے گی۔ دوسری جانب سرجانی ٹاؤن سیکٹر فائیو ڈی گلزار مدینہ مسجد کے قریب گھر سے ایک شخص کی پھندا لگی لاش ملی۔ متوفی کی شناخت 30 سالہ محمد احسان ولد محمد رفیق کے نام سے ہوئی ہے۔ ؎ لاش کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔تفتیشی حکام نے بتایا کہ مبینہ طور پرگلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کی۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی۔ علاوہ ازیں ابراھیم حیدری تھانے کی حدود چائنا گیٹ کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی متوفی کی لاش کو متعلقہ تھانے سے ضابطہ کی کاروائی کے بعد ایدھی ھوم سہراب گوٹھ ایدھی سرد خانے منتقل کر دی گئی ۔دریں اثناء سرجانی ٹاؤن نیو کراچی اللہ والی الرحیم گوٹھ میں لڑائی کے دوران ڈنڈوں‘ بیلچوں اور لوہے کے راڈ کے آزادانہ استعمال سے 13 افراد زخمی ہوئے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عباسی شہید اسپتال تھانے کی حدود متوفی کی لاش ملی کے قریب کیا گیا لاش کو کی لاش کے بعد
پڑھیں:
کراچی: 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ گرو کی مدعیت میں درج
کراچی کے میمن گوٹھ تھانے میں 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، گزشتہ روز 3 خواجہ سراؤں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا جن کی لاشیں میمن گوٹھ میں سپرہائی وے سے ملی تھیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق میمن گوٹھ تھانے میں 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ قتل کی دفعہ 302 کے تحت ان کے گرو ظفر کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ نے موقف اپنایا ہے کہ ہم سب خواجہ سرا ایک ہی علاقے میں مختلف کمروں میں رہائش پذیر تھے، ہمیں بذریعہ واٹس ایپ معلوم ہوا کہ ہمارے ساتھی کو فائرنگ کرکے قتل کردیاگیا ہے۔
مدعی نے موقف اپنایا ہے کہ مقتولین میں ایلکس، جیئل اور اسما شامل ہیں، تینوں خواجہ سراؤں کو نامعلوم افراد نے نامعلوم وجوہات پر قتل کیا ہے۔
پولیس کے مطابق تینوں خواجہ سراؤں کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے، شواہد کی مدد سے قاتلوں کی گرفتاری کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں کے قتل کو ہائی پروفائل کیس کے طور پر دیکھ رہے ہیں، قاتلوں کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہیں۔
واضح رہے کہ 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں گزشتہ روز میمن گوٹھ کے علاقے میں ناگوری سوسائٹی کے قریب سپر ہائی وے سے ملی تھیں۔
ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ دو خواجہ سراؤں کو سینے جبکہ ایک کو سر پر ایک ایک گولی ماری گئی تھی، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے دو خول ملے ہیں، کرائم سین پر کوئی کیمرا نہیں لگا ہوا، خواجہ سرائوں کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔
واقعے کے بعد لاشیں جناح ہسپتال منتقل کی گئی تھیں جہاں خواجہ سراؤں نے قاتلوں کی گرفتار کے لیے احتجاج بھی کیا تھا اور ملزمان کی عدم گرفتاری کی صورت میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے کی دھمکی دی تھی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خواجہ سراؤں کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کی تھی جبکہ ملزمان کی فوری گرفتار کا حکم دیا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے نادرا کے ڈیٹا کی مدد سے 2 مقتولین کی شناخت ایلکس ریاست اور جیئل کے ناموں سے کی تھی، مقتولین نے شناختی کارڈ میں اپنی جنس مرد لکھوائی ہوئی تھی۔
Post Views: 1