میکسیکو میں لاپتہ معروف کولمبین موسیقاروں کی لاشیں برآمد، تحقیقات جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
میکسیکو میں گزشتہ ہفتے لاپتہ ہونے والے کولمبیا کے دو مشہور موسیقار بیرن سانچیز اور جارج ہیریرا مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 31 سالہ بیرن سانچیز اور 35 سالہ جارج ہیریرا کی لاشیں ملنے کے بعد ان کی ہلاکت یا ممکنہ قتل کی تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ نوجوان موسیقاروں کی موت نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
دونوں موسیقاروں کو آخری بار میکسیکو سٹی کے پوش علاقے پولانکو میں دیکھا گیا تھا، جس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے تھے۔ ان کے لاپتہ ہونے پر کولمبیا کے صدر نے میکسیکو کے صدر سے مدد کی درخواست کی تھی تاکہ دونوں فنکاروں کی تلاش ممکن ہوسکے۔
میکسیکو کی وزارت خارجہ نے کولمبیا کی حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں گی تاکہ حقائق سامنے آ سکیں۔
اس واقعے کے بعد دونوں ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ اُٹھی ہے خاص طور پر ساتھی فنکاروں اور دونوں موسیقاروں کے مداحوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کراچی: لانڈھی میں ملنے والی بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، زیادتی کی تصدیق
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے لانڈھی میں ملنے والی بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا۔
پولیس سرجن کے مطابق بچے سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں، موت سر پر وزنی چیز سے چوٹ لگنے کے باعث ہوئی۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے لانڈھی میں 5 روز سے لاپتہ بچے کی بوری بند لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی۔
کراچی کے علاقے لانڈھی میں پانچ روز سے لاپتہ بچے کی بوری بند لاش کچرا کنڈی سے مل گئی۔
ذرائع کے مطابق لانڈھی کے علاقے 36 بی لعل مزار گندی گلی میں کچرا کنڈی سے ایک بچے کی بوری بند لاش ملی جسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بچے کی شناخت 7 سالہ سعد علی ولد سلمان علی کے نام سے ہوئی تھی۔
پولیس کے مطابق مقتول بچہ 18 ستمبر کو تھانہ لانڈھی کی حدود بی ایریا نزد گوشت مارکیٹ سے لاپتہ ہوا تھا جس کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ لانڈھی میں درج کیا گیا تھا۔
بچے کے والد کا کہنا ہے کہ مقتول سعد ان کا اکلوتا بیٹا تھا اور چند روز قبل بچے کا اسکول ایڈمیشن کروایا تھا، جس روز سعد لاپتہ ہوا میں اسے اسکول اور پھر ٹیوشن سے لے کر آیا تھا۔ بچہ گھر سے 20 روپے لے کر چیز لینے نکلا تھا اس کے بعد سے لاپتہ تھا، 5 روز سے ہم مسلسل اسے تلاش کرتے رہے۔