ملیح آباد کے ایک پرائیویٹ اسکول میں زیر تعلیم 11ویں جماعت کے ہندو طالب علم نے انسٹاگرام اور فیس بک پر پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کئے۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے ملیح آباد اور کاکوری میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک ہندو طالب علم نے سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں اشتعال انگیز تبصرہ پوسٹ کیا۔ اس واقعہ سے مشتعل ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ صورتحال بگڑتی دیکھ کر اسکول انتظامیہ نے طالب علم کو فوری طور پر نکال دیا جب کہ پولیس نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ ملیح آباد کے ایک پرائیویٹ اسکول میں زیر تعلیم 11ویں جماعت کے ہندو طالب علم نے انسٹاگرام اور فیس بک پر پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کئے۔ طالب علم کی پوسٹ تیزی سے وائرل ہوگئی، جس سے مسلمانوں میں غم و غصہ پھیل گیا۔ مشتعل مقامی لوگ بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور پولیس اسٹیشن پہنچ کر ملزم طالب علم کے خلاف سخت کارروائی اور فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

پولیس اسٹیشن میں بڑے اجتماع کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران جائے وقوعہ پر پہنچے۔ پولیس نے مشتعل ہجوم کو پُرسکون کرنے کی کوشش کی اور انہیں یقین دلایا کہ قابل اعتراض تبصرہ پوسٹ کرنے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کی یقین دہانی کے بعد ہی ہجوم پُرسکون ہوا۔ تاہم حالات کی سنگینی اور کسی بھی ممکنہ بدامنی کے پیش نظر علاقے میں سکیورٹی کے لئے بڑی پولیس فورس تعینات کی گئی۔ اسکول انتظامیہ نے بھی فوری ایکشن لیا۔ اسکول انتظامیہ نے پولیس اسٹیشن میں تحریری درخواست جمع کرائی، جس میں کہا گیا کہ یہ تعلیم کا مندر ہے اور یہاں کسی قسم کی شرارت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انتظامیہ نے قابل اعتراض تبصرہ کرنے والے طالب علم کو فوری طور پر معطل کر دیا۔ اے سی پی کاکوری شکیل احمد نے بتایا کہ ملزم طالب علم کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، کیس میں مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پیغمبر اسلام پولیس اسٹیشن انتظامیہ نے طالب علم کے خلاف

پڑھیں:

اترپردیش میں ہندوتوا شدت پسندوں کا امام مسجد پر بہیمانہ تشدد، حالت نازک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اترپردیش: بھارت کی ریاست اترپردیش میں ہندوتوا کے جنونیوں نے ایک اور المناک واقعہ رقم کردیا، علی گڑھ کے گاؤں لکھن پور میں مقامی مسجد کے امام محمد مصطفیٰ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مردہ سمجھ کر پھینک دیا گیا،  اس واقعے نے ایک بار پھر بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو عیاں کردیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں نے امام مسجد پر دباؤ ڈالا کہ وہ “جے شری رام” کے نعرے لگائیں، جب امام مسجد نے انکار کیا تو ایک درجن سے زائد شدت پسندوں نے ان پر ٹوٹ پڑے، حملہ آوروں نے ان کی داڑھی نوچی، ٹوپی اتاری اور لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے نصف گھنٹے تک بے رحمی سے مار پیٹ کی، جب امام مسجد کی حالت غیر ہوگئی تو انہیں مردہ سمجھ کر دفنانے کی کوشش کی گئی، علاقے کے مسلمان بڑی تعداد میں موقع پر پہنچ گئے جس پر حملہ آور انہیں پھینک کر فرار ہوگئے۔

شدید زخمی حالت میں امام مسجد کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج ہیں اور ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے، واقعے کے بعد پولیس نے حسب روایت تاخیری حربے استعمال کرتے ہوئے اسے محض ’’نجی جھگڑا‘‘ قرار دینے کی کوشش کی، عوامی احتجاج کے بعد مذہبی منافرت کو تسلیم کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا گیا۔

خیال ر ہے کہ یہ واقعہ کوئی انفرادی عمل نہیں بلکہ اس بات کا تسلسل ہے جو مودی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد بھارت میں تیزی سے بڑھا ہے،  مسلمانوں پر حملے، مساجد کی بے حرمتی، مذہبی علامات کی توہین اور سماجی بائیکاٹ معمول بنتے جا رہے ہیں۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ ہندوتوا کے غلبے کو فروغ دیتا ہے، جس نے بھارت کی سیکولر شناخت کو شدید خطرات سے دوچار کردیا ہے۔

بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں پہلے ہی خبردار کرچکی ہیں کہ بھارت میں مذہبی اقلیتیں بالخصوص مسلمان بدترین حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ علی گڑھ کے امام مسجد پر حملہ اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ اگر عالمی سطح پر اس انتہا پسندی کے خلاف آواز نہ اٹھائی گئی تو نہ صرف بھارت کی جمہوری اور سیکولر شناخت ختم ہو جائے گی بلکہ پورے خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • حضرت بابا شاہ جمال قادریؒ کاسالانہ عرس کل سےشروع ہوگا
  • لسبیلہ یونیورسٹی میں طلبا اور پولیس کے درمیان تصادم، متعدد گرفتار
  • سیکیورٹی فورسز کی ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائی، 13 دہشتگرد ہلاک
  • ڈیرہ اسماعیل خان، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنۃ الہندوستان کے 13 دہشت گرد ہلاک
  • ڈسپلن کی خلاف ورزی، جامعہ پنجاب کی 37 طلبہ کیخلاف کارروائی
  • ججز ایک دوسرے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ
  • غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف پاکستان توانا آواز ہے،ذیشان نقوی
  • اترپردیش میں ہندوتوا شدت پسندوں کا امام مسجد پر بہیمانہ تشدد، حالت نازک
  • ٹیکس چھپانے والے جیولرز کی فہرستیں تیار ، ایف بی آر کا سخت کارروائی کا فیصلہ