data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250926-08-29

 

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے گردشی قرضے کے منصوبے کو اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گردشی قرض تمام وسائل نگل رہا تھا‘ مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے، توانائی کے شعبے کے لائن لاسز بڑا چیلنج ہے، جبکہ  وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا گردشی قرضہ تقریباً 22.

4 کھرب تھا، جسے اب تک 800 ارب روپے کم کیا جا چکا ہے،آئندہ 6 سال میں گردشی قرضہ صفر تک پہنچانے کا ہدف ہے ادھر وزیر خزانہ کہا ہے کہ نے گردشی قرض کا حل توانائی شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل میں بڑی پیش رفت ہے۔ تفصیلات کے مطابق شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے طے شدہ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے نیویارک سے بذریعہ وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گردشی قرضہ مسلسل بڑھتا اور ہمارے وسائل نگلتا جارہا تھا، پاکستان کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ اس مسئلے کو کامیابی سے حل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرتوانائی کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے مستعدی سے کام کیا  اور آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے، یہ پوری حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کی کامیابی ہے، یہ کوئی آسان کام نہیں تھا، اس حوالے سے پنجاب بینک کے سربراہ ظفر مسعود اور گورنر اسٹیٹ بینک نے اہم کردار ادا کیا۔  انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے اہم ملاقات ہوئی، ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی بہتری کی تعریف کی، وزیراعظم نے کہا کہ میرے کانوں نے پہلی بار آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے تعریف سنی ہے، سربراہ آئی ایم ایف نے سیلاب کے حوالے سے تعاون کرنے کی بھی یقینی دہانی کرائی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اگر اسی طرح سے چلیں گے تو کامیابی آپ کے قدم چومے گی، اس کامیابی کا کریڈٹ ٹیم پاکستان کوجاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈسکوز کی نجکاری اگلا مرحلہ ہے، ڈسٹری بیوشن لائنز اور لائن لاسز بڑے چیلنجز ہیں، اس حوالے سے بڑے اعتماد اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ حکومت کے آغاز پر پاکستان کا گردشی قرضہ تقریباً 22.4 کھرب روپے تھا، جسے اب تک 800 ارب روپے کم کیا جا چکا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے گردشی قرضے میں کمی کے لیے جاری اقدامات پر وڈیو پیغام دیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج 1225 ارب روپے کے گردشی قرضے میں کمی کی نئی اسکیم پر دستخط کیے جا رہے ہیں، جس سے مزید قرضے کم کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر توانائی نے واضح کیا کہ صارفین ہر یونٹ بجلی پر تقریباً ساڑھے 3 روپے ڈیٹ سروس سرچارج ادا کرتے رہے ہیں، جس کا صرف سود کی ادائیگی میں استعمال ہوتا تھا اور اصل قرض باقی رہتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت اب ڈیٹ سروس سرچارج سود کے علاوہ اصل قرض کی ادائیگی میں بھی استعمال کیا جائے گا، جس سے آئندہ 6 سال میں گردشی قرضہ صفر تک پہنچانے کا ہدف حاصل کیا جا سکے گا۔ مزید برآں اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بجلی کے شعبہ کے 1225 ارب روپے گردشی قرضہ کاحل مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے توانائی شعبے کے دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک کے حل میں ایک بڑی پیشرفت ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گوہر ایوب

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر توانائی ا ئی ایم ایف کہا ہے کہ نے کہا کہ ارب روپے انہوں نے کیا جا

پڑھیں:

ای سی سی اجلاس : پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے سمری منظور

اسلام آباد(نیوزڈیسک)کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے بجلی کے شعبے ( پاور سیکٹر ) کے گردشی قرضوں کی کمی کے لیے سمری منظور کرلی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) کا اجلاس وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہوا جس میں بجلی شعبے کے 659 ارب65 کروڑ روپےسرکلر ڈیٹ کی فنانسنگ کے لیےگارنٹی منظور کی گئی۔

اعلامیے کے مطابق یہ گارنٹی1225 ارب روپے کے سرکلر ڈیٹ فناننسنگ کے تحت منظور کی گئی،ای سی سی نے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کی ادائیگی کے بعد کا ٹائم فریم طلب کرلیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی اجلاس میں توانائی سیکٹر اصلاحات اور واجبات کے تصفیے کے فریم ورک اور پاور سیکٹر میں مالی استحکام اور لاگت میں کمی کے لیے اقدامات کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں ترسیلات زر اقدامات کی اسکیموں کےمرحلہ وار خاتمےکی منظوری بھی دی گئی، ترسیلات زر اسکیموں کا خاتمہ مرحلہ وار اور اعداد و شمار کی بنیاد پر ہوگا۔

ای سی سی نے ترسیلات زرکے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے اسکیموں کے فوری خاتمےسے گریز کی ہدایت کی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اسکیم کے خاتمے کا عمل ممکنہ طور پر مالی سال 2027ء کے بعد مکمل کیا جائے گا۔

ای سی سی نے اجلاس میں زرعی تحقیقاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی داخلی منتقلی کی منظوری دی جبکہ پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کے استعمال سے متعلق سمری مزید مشاورت کے لیے مؤخر کردی گئی۔

اعلامیے کے مطابق وزارت داخلہ کو پاک پی ڈبلیو ڈی عملےکی تنخواہوں کے لیے فنڈز اور ماری فیلڈ سے کھاد ساز اداروں کو گیس کی فراہمی اور قیمت کے تعین کی منظوری بھی دی گئی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سی ڈی اے سے دسمبر تک پاک پی ڈبلیو ڈی عملے کے مستقبل سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ،بھارت کی اکڑ نکل گئی، ٹرافی کیلئے منتیں کرنے لگا
  • ملکی معاشی صورتحال بتدریج بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف اتحادی جماعتوں کے اعزاز کے عشائیہ، 27 ویں ترمیم میں تعاون پر شکریہ ادا کیا
  • وزیراعظم کا اتحادی سینیٹرز کو عشائیہ، 27 ویں ترمیم کے عمل میں تعاون پر شکریہ
  • وزیراعظم کا اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو عشائیہ، 27 ویں ترمیم کے عمل میں تعاون پر شکریہ
  • تمام اتحادی جماعتوں نے اس قومی سوچ کا بھرپور  ساتھ دیا؛ وزیراعظم
  • موضوع: سوڈان میں یو اے ای نواز گروہوں کی نسل کشی
  • آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم
  • توانائی شعبے کا گردشی قرض، 659 اعشاریہ 6 ارب کی حکومتی گارنٹی کی منظوری
  • ای سی سی اجلاس : پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے سمری منظور