نیویارک: وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ ملکی وسائل کو کھا رہا تھا، اس سنگین مسئلے پر قابو پانا حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے نیویارک میں گردشی قرضے کے خاتمے سے متعلق منصوبے کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گردشی قرضہ کئی برسوں سے بڑھتا جارہا تھا اور ملکی معیشت کے لیے مسلسل بوجھ بنتا جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر توانائی کی قیادت میں قائم ٹاسک فورس نے انتھک محنت اور مستعدی کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں نجی بجلی گھروں (آئی پی پیز) کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے۔ وزیراعظم کے مطابق گردشی قرضے کے خاتمے کا یہ منصوبہ اجتماعی کوششوں اور مربوط حکمت عملی کا ثمر ہے۔

شہباز شریف نے اس موقع پر اعتراف کیا کہ بجلی کے شعبے میں لائن لاسز اب بھی ایک بڑا چیلنج ہیں، تاہم حکومت اگلے مرحلے میں اس مسئلے پر بھرپور توجہ مرکوز کرے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں عالمی ادارے نے پاکستان کی اقتصادی بہتری کے اقدامات کو سراہا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ گردشی قرضہ نہ صرف معیشت کے لیے بھاری بوجھ بن گیا تھا بلکہ توانائی کے شعبے کو بھی بری طرح متاثر کر رہا تھا۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے قومی سطح پر اتفاق رائے کے ساتھ ایک لائحہ عمل ترتیب دیا گیا ہے، یہ منصوبہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا حصہ ہے، اور آئندہ چھ برسوں میں گردشی قرضے سے مکمل نجات حاصل کرلی جائے گی۔

اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے کہا کہ پاور سیکٹر کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے طویل عرصے سے کوششیں جاری تھیں، ایک سال کی مسلسل محنت کے بعد گردشی قرضے کے خاتمے کی اسکیم کو عملی شکل دی گئی ہے، جو توانائی کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ اس منصوبے کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور پاور سیکٹر مستحکم بنیادوں پر کھڑا ہوسکے گا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: توانائی کے شعبے کے شعبے میں نے کہا کہ رہا تھا کے لیے

پڑھیں:

خطے کے وسائل اور اختیارات اسلام آباد منتقل ہونے نہیں دینگے، سائرہ ابراہیم

ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین لگت بلتستان کی سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے دفاع کے لئے ہر قیمت دینے پر تیار ہیں اور وہ اپنے حقوق کے لیے کسی بھی اقدام کو روکنے کی پوری کوشش کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنما ایم ڈبلیو شعبہ خواتین گلگت بلتستان سائرہ ابراہیم نے ایک بیان میں گلگت بلتستان کے آئینی حقوق اور وسائل کی حفاظت کے حوالے سے حکمرانوں کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سائرہ ابراہیم نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ گلگت بلتستان کے اختیارات کو سمیٹ کر اسلام آباد منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ایسی کسی غلطی سے بچنا چاہیے جو عوام کے لیے شرمندگی کا باعث بنے۔ سائرہ ابراہیم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام باشعور اور سمجھدار ہو چکے ہیں اور اب وہ اپنے وسائل اور اختیارات اسلام آباد منتقل ہونے نہیں دیں گے۔ اگر حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کی تو یہ ان کی آخری غلطی ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات کسی کے مفاد میں نہیں ہوں گے اور گلگت بلتستان کے غیور عوام اپنے حقوق کے لیے بھرپور احتجا ج کرینگے۔ سائرہ ابراہیم نے گلگت بلتستان کے آئینی دائرے میں شامل نہ ہونے پر بھی سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 78 برسوں سے گلگت بلتستان کو آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور اس علاقے کے وسائل کا استحصال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بے آئین رکھنے کی یہ مذموم کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔سائرہ ابراہیم نے اس بات پر بھی شدید ردعمل ظاہر کیا کہ حکمران عوام کی خدمت کرنے کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کے لیے کام کرتے ہیں، جو کہ انتہائی مضحکہ خیز اور غیر اخلاقی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں حکمران عوام کے مفاد میں کام کرتے ہیں، لیکن پاکستان میں ہمارے حکمران اپنے ذاتی فائدے کے لیے کام کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو نظرانداز کیا، تو یہ ایک ڈوگرہ راج کی باقیات ثابت ہوگا۔ اب اس علاقے کے عوام کسی بھی ایسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے جو ان کی آزادی اور خودمختاری کے خلاف ہو۔ آخر میں سائرہ ابراہیم نے یہ واضح کیا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے دفاع کے لئے ہر قیمت دینے پر تیار ہیں اور وہ اپنے حقوق کے لیے کسی بھی اقدام کو روکنے کی پوری کوشش کریں گے۔ اگر گلگت بلتستان کے حکمرانوں نے عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کی تو عوام کا ردعمل شدید ہو گا اور یہ حکمرانوں کے لیے ایک بڑی سیاسی غلطی ثابت ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • خطے کے وسائل اور اختیارات اسلام آباد منتقل ہونے نہیں دینگے، سائرہ ابراہیم
  • پاکستان سرکاری اصلاحات کے لیے ایک ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے حاصل کرے گا
  • موضوع: سوڈان میں یو اے ای نواز گروہوں کی نسل کشی
  • آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی؛ وزیراعظم
  • کابینہ اجلاس، ایم کیو ایم کا مجوزہ بل زیر غور آنا، ایم کیو ایم کی بہت بڑی کامیابی ہے: مصطفیٰ کمال
  • ہر سال 7 ہزار ارب روپے کا قرضہ، پیپلز پارٹی نے وفاق سے بڑا مطالبہ کر دیا
  • توانائی شعبے کا گردشی قرض، 659 اعشاریہ 6 ارب کی حکومتی گارنٹی کی منظوری
  • ای سی سی اجلاس : پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے سمری منظور
  • پاکستان میں گوگل کے دفاتر کا قیام، وزیرِ اعظم شہباز شریف کا خیر مقدم
  • روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی؛ وزیراعظم