طالبان نے خواتین پر مرد ڈینٹسٹ سے علاج کرانے پر پابندی لگادی
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کی طالبان حکومت نے خواتین کو دانتوں کے علاج کے لیے مرد دندان سازوں کے پاس جانے سے روک دیا۔’’العربیہ نیوز‘‘ کے مطابق افغانستان کے صوبے قندھار میں طالبان اہلکاروں نے ڈینٹل کلینکس میں جا کر خواتین مریضوں کو
باہر نکال دیا۔طالبان اہلکاروں نے ڈینٹل کلینکس کو ایک حکم نامہ بھی دیا جس میں کہا گیا ہے کہ علاج کے لیے آنے والی خواتین کو مرد دندان ساز نہ دیکھیں۔طالبان کا یہ تازہ حکم نامہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ ہفتے قبل ہی ملک بھر میں ” رومانوی شاعری ” اور بلا اجازت مشاعروں پر پابندی لگائی گئی تھی۔یاد رہے کہ افغانستان سے اگست 2021 میں امریکی فوج کے انخلا اور طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے خواتین پر ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری تعلیم پر پابندی عائد ہے۔اسی طرح خواتین کے اقوام متحدہ سمیت دیگر غیر ملکی امدادی تنظیموں کے ساتھ بھی کام کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔اس کے علاوہ خواتین کے پارکس، جم اور کھیلوں کی سہولیات بھی بند کر دی گئی ہیں جب کہ خواتین کھلاڑیوں کو بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے سے روک دیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغان طالبان کی ڈھٹائی، ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھا لیے، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم
افغان طالبان کی ڈھٹائی، ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھا لیے، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم WhatsAppFacebookTwitter 0 8 November, 2025 سب نیوز
استنبول، اسلام آباد: (آئی پی ایس) پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد مذاکرت میں شامل پاکستانی وفد واپس روانہ ہوگیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں ہے۔
اپنے بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ ترکیے اور قطرکے شکر گزار ہیں، خلوص کے ساتھ ثالثوں کا کردار ادا کیا، ترکیہ اور قطرپاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔
وزیر دفاع نےبتایا کہ افغان وفد کہہ رہا تھا کہ ان کی بات کا زبانی اعتبار کیا جائے جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بین الاقوامی مذاکرات کے دوران کی گئی حتمی بات تحریری طور پر کی جاتی ہے، مذاکرات میں افغان وفد ہمارے موقف سے متفق تھا مگر لکھنے پر راضی نہ تھا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں ان کو ذرا بھی امید ہوتی تو وہ کہتے کہ آپ ٹھہر جائیں، اگر ثالث ہمیں کہتے کہ انہیں امید ہے اور ہم ٹھہر جائیں تو ہم ٹھہر جاتے۔
وزیر دفاع نے واضح کیا کہ اگرافغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اس حساب سے ردعمل دیں گے، اگرافغان سرزمین سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی تو ہمارے لیے سیز فائر قائم ہے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملہ نہ ہو۔
واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ افغان طالبان زبانی یقین دہانیاں کروانے کے بجائے کسی تحریری معاہدے کا حصہ بن جائیں تو یہ دونوں ممالک اور پورے خطے کے لیے بہت اچھا ہو گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ، افغان طالبان کے قابو میں نہیں ہیں تو پھر پاکستان کو انھیں قابو کرنے دیں اور اگر پاکستان افغانستان میں کارروائی کرتا ہے تو پھر افغانستان کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوا تھا لیکن پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈلاک ہو گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعدالت کا علیمہ اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم عدالت کا علیمہ اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان ججز ٹرانسفر پر ایگزیکٹو کے اختیارات میں کمی، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات ہوگا، وفاقی وزیر قانون غزہ میں نسل کشی،ترکیہ نےنیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے وفاقی کابینہ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی امریکا نے شامی صدر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم