پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 5.5 ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں اور اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے، جس کے باعث عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشاور، سوات اور چترال سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 5.
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق زلزلہ صبح 8 بج کر 17 منٹ پر آیا، جس کا مرکز افغانستان کے ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔ زلزلے کی گہرائی 195 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ شدت 36.51 درجۂ شمالی عرض بلد اور 70.98 درجۂ مشرقی طول بلد پر نوٹ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جھٹکے پشاور، سوات اور چترال سمیت کئی علاقوں میں واضح طور پر محسوس کیے گئے، ہلکے جھٹکے اٹک، لوئر دیر اور اپر دیر میں بھی محسوس کیے گئے، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے آنے سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کے ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے، تاحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
یاد رہے کہ 23 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع پشاور، خیبر اور ملاکنڈ کے گردونواح میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کی شدت 5.0 ریکارڈ کی گئی، اس کی گہرائی 20 کلومیٹر تھی، جبکہ اس کا مرکز جنوبی افغانستان کا بارڈر تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں افغانستان میں 6.0 شدت کے ایک تباہ کن زلزلے نے 1400 سے زائد افراد کی جان لے لی تھی اور متعدد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے تھے۔ اس زلزلے کے جھٹکے پاکستان کے کئی شہروں میں بھی محسوس کیے گئے تھے تاہم ملک میں کسی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
پڑھیں:
جاپان میں 6.8 شدت کا زلزلہ، سونامی وارننگ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251110-08-1
ٹوکیو(مانیٹر نگ ڈ یسک )جاپان نے اتوار کو بحرالکاہل کے شمالی حصے میں 6.8 شدت کے زلزلے کے بعد سونامی ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق
جاپان کی موسمیاتی ایجنسی (جے ایم اے) کے مطابق زلزلہ شام 5 بج کر 3 منٹ پر (پاکستانی وقت کے مطابق 1 بج کر 3 منٹ پر) ایواتے کے ساحل کے قریب سمندر میں آیا، جس کے بعد ایک میٹر تک اونچی سونامی لہروں کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی ہے۔جے ایم اے نے اپنے بلیٹن میں بتایا کہ ایواتے کے ساحلی علاقے کے لیے سونامی ایڈوائزری جاری کر دی گئی اور مقامی افراد کو خبردار کیا گیا کہ لہریں کسی بھی وقت ساحل سے ٹکرا سکتی ہیں۔قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق سمندر میں سونامی لہریں دیکھی گئی ہیں اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ساحلی علاقوں کے قریب نہ جائیں، جاپانی ٹی وی چینلز پر براہ راست مناظر میں سمندر نسبتا ًپرسکون دکھائی دے رہا تھا۔یہ خطہ 2011 کے ہولناک زلزلے اور سونامی کی یادوں سے آج بھی خوفزدہ ہے، جب 9.0 شدت کے زلزلے نے تباہ کن سونامی کو جنم دیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریبا 18 ہزار 500 افراد ہلاک اور متعدد لاپتا ہو گئے تھے۔سونامی کی وجہ سے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے 3 ری ایکٹرز میں بھی دھماکے ہوئے تھے، جس سے جاپان کو دوسری جنگ عظیم کے بعد کی بدترین آفت اور چرنوبل کے بعد دنیا کے بدترین ایٹمی حادثے کا سامنا کرنا پڑا۔جاپان 4 بڑی ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہے، جو بحرالکاہل کے مغربی کنارے پر موجود رنگ آف فائر کہلانے والے علاقے میں ہے اور اسے دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔12 کروڑ 50 لاکھ آبادی والا جزیرہ نما ملک ہر سال تقریباً ایک ہزار 500 جھٹکوں کا سامنا کرتا ہے، ان میں سے زیادہ تر معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں تاہم ان سے ہونے والا نقصان ان کے مقام اور زمین کی گہرائی پر منحصر ہوتا ہے۔